اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ۔ میڈیارپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے نوٹس اخباری
خبر پر لیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں، اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ چیپٹر ختم کردیں گے، اگر ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی، عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا جائیگا۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا،جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔دوسری جانب وفاقی شرعی عدالت میں سود سے متعلق کیس میں اٹارنی جنرل نے وفاقی شرعی عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔ بدھ کو اٹارنی جنرل نے کہاکہ شرعی عدالت کا یہ کیس سننے کا اختیار نہیں، یہ آئین کی تشریح کا مقدمہ ہے، آئین کی تشریح صرف سپریم کورٹ کا اختیار ہے۔ چیف جسٹس شرعی عدالت نے کہاکہ شرعی عدالت کے اختیار کو چیلنج کرنا ہے تو تحریری درخواست دیں، تحریری درخواست کا جائزہ لے کر عدالت فیصلہ کرے گی۔کیس کی سماعت چیف جسٹس شرعی عدالت کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایک ماہ تک ملتوی کردی۔