ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زیادہ پیداوار کے باوجودآخر بجلی مہنگی کیوں کی گئی؟ پی ٹی آئی حکومت کی سنگین غفلت اور نااہلی کا انکشاف

datetime 24  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ دو برس میں اقتصادی سست روی، کوروناوائرس کی عالمی وبا کے پھیلائو اور ٹیرف اصلاحات میں نااہلی کی وجہ سے حکومت بجلی ٹیرف میں 1.95 روپے فی یونٹ بڑھانے پر مجبور ہوئی ہے۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق

ذرائع نے بتایا ہے کہ سپلائی میں اضافے اور ٹیرف میں اصلاحات نہ لانے کے سبب حکومت کے پاس اور کوئی راستہ نہیں بچا تھا کہ وہ ٹیرف میں اضافہ کردے۔ جبکہ گزشتہ دو سال سے زائد عرصے کے دوران یہ پی ٹی آئی حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ اصلاحات کرتی۔مجموعی صلاحیت چارجز 860 ارب روپے ہیں کیونکہ سرپلس پاور موجود ہے اور اس کے استعمال کی کوئی طلب نہیں ہے اور حکومت کو بجلی پیدا کرنے والوں کو صلاحیت چارجز ادا کرنا پڑرہے ہیں۔ ن لیگ دور حکومت میں بجلی کی فراہمی میں 10 ہزار سے 13 ہزار میگاواٹ نیشنل گرڈ میں اس بنیاد پر اضافہ کیا گیا تھا کہ ملک کی جی ڈی پی نمو اوسط 5 فیصد سالانہ بڑھے گی اور اسی طرح بجلی کی طلب میں بھی سالانہ 5 سے 8 فیصد اضافہ ہوگا۔ جب کہ ملک کی جی ڈی پی منفی 0.38 فیصد ہوگئی۔ معاہدے کے مطابق، حکومت کو سی پیک کے تحت تعمیر کیے گئے پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی بجلی خریدنی تھی۔ اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے

پاور ٹیرف میں 1.95 روپے فی یونٹ اضافہ 2019-20 کے بنیادی ٹیرف پر عمل درآمد کیلئے کیا ،کیونکہ یہ 13.35 روپے سے بڑھ کر 15.30 روپے فی یونٹ ہوچکا ہے اور ملک بھر میں مجموعی اوسط ٹیرف 16.50 روپے فی یونٹ ہے۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی

شہباز گل نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ اگر پاکستان کی GDPہر سال 7% بڑھی ہوتی تب بھی زیادہ سے زیادہ پاکستان کو 10,000میگاواٹ کے منصوبے درکار تھے۔ PMLN نے اپنا مال بنانے کے چکر میں 22,000 میگاواٹ کے اضافی بجلی بنانے کے منصوبوں کے کنٹریکٹ کر ڈالے۔

خود تو پیسہ بنا گئے لیکن عوام کو دنیا کی مہنگی ترین بجلی کے چکر میں پھنسا دیا۔سردیوں میں ہم تقریبا ً13 ہزار میگا واٹ استعمال کرتے ہیں اور 26ہزار میگاواٹ کے بغیر استعمال پیسے دیتے ہیں۔گرمیوں میں تقریباً 25 ہزار استعمال کرتے ہیں اور 11 ہزار کے بغیر استعمال پیسے دیتے ہیں۔حکومت کے پاس صرف دو آپشن، یہ گھاٹا بجلی مہنگی کر کے ادا کریں یا بیرونی قرضے لے کر۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…