اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے جو بائیڈن کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔وزیراعظم نے جو بائیڈن کو امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔جو بائیڈن کے امریکی صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ایک بیان میں کہا کہ میں جو بائیڈن کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو بائیڈن کے دور میں
پاکستان اور امریکا کی شراکت مزید مضبوط ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تجارت، معیشت اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے مسائل پر کام کرنے کا خواہشمند ہے،ہم امریکا کے ساتھ انسداد کرپشن، خطے میں امن کے فروغ سمیت کئی اہم امور پر کام کرنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ امریکہ کے چھیالیسواں صدر کی حیثیت سے جوبائیڈن نے حلف اٹھا لیا، ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جوبائیڈن نے باقاعدہ طور پر امریکی صدر کا منصب سنبھال لیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں جوبائیڈ ن سے امریکہ کے چیف جسٹس نے صدارت کا حلف لیا۔ اس تقریب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ حلف برداری تقریب سے پہلے ہی وہاں سے رخصت ہو گئے۔ واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاوس چھوڑ دیا، میری لینڈمیں واقع ایئربیس پرٹرمپ کو 21 توپوں کی سلامی دی۔ اس موقع پر ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ 4سال بہترین تھے،سب کاشکریہ اداکرتاہوں، ہم امریکی عوام سے پیارکرتے ہیں اسی لیے امریکاکومضبوط بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کیے، ہم نے نئی خلائی فورس بنائی اور امریکی فوج کی تشکیل نوکی، ہماری معیشت بہترین ہے، جب کہ نئی آنیوالی حکومت کومضبوط بنیادفراہم کی ہے۔ٹرمپ نے ایک بارپھرکوروناوائرس کوچائنہ وائرس قراردیتے ہوئے کہا کہ دیگرممالک کی طرح ہم بھی کوروناسیمتاثرہوئے، لیکن ہم نے 9ماہ میں کورونا کی ویکسین بنائی۔ یہاں واضح رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جو بائیڈن آج 46 ویں امریکی صدر کے حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، ان کے ساتھ امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون نائب صدر کا حلف اٹھائیں گی اور یہ یہ اعزاز کملا ہیرس کے نام ہوگا، قبل ازیں جو بائیڈن نے باضابطہ اگلا امریکی صدر منتخب ہونے کے لیے الیکٹورل کالج کے ضروری 270 ووٹ پیر کو حاصل کرلیے تھے، کیلیفورنیا سے 55 ووٹ ملنے کے ساتھ ہی انہوں نے یہ سنگ میل پار کیا، اس کے بعد ہوائی کے ووٹوں کے ساتھ بائیڈن کے ووٹوں کی
تعداد 306 ہو گئی جب کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صرف 232 ووٹ حاصل ہوئے۔الیکٹورل کالج کی طرف سے اپنی کامیابی کی تصدیق کیے جانے کے بعد بائیڈن نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس قوم میں ایک طویل عرصے پہلے جمہوریت کی شمع روشن کی گئی تھی اور اب ہم جانتے ہیں کہ کچھ بھی یہاں تک کہ وبا یا طاقت کا غلط استعمال بھی اس شمع کو نہیں بجھا سکتا، بائیڈن نے مزید کہا اب ایک نئے باب کو شروع کرنے کا وقت آگیا ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر قوم کی بھلائی کے لیے کام کر سکتے ہیں۔