اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میںوفاقی وزیر کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9فروری تک سکروٹنی کے وقت دوہری شہریت تھی یا نہیں فیصل واڈا جواب جمع کرائیں۔بدھ کو الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا
کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی ۔چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ فیصل واوڈا کیس میں چار درخواستگزاروں میں سے دو نے دلائل دئیے ہیں۔فیصل واوڈا کے وکیل نے ایک بار پھر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا تے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستیں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں ۔انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی نااہلی کی درخواستیں دائر ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کے خلاف ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذات نامزدگی چیلنج کیے تھے،ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کیس میں جھوٹ بولا ،الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسر کو طلب کرے۔درخواستگزار قادر مندوخیل نے الیکشن کمیشن سے فیصل واوڈا کی تفصیلات وزارت خارجہ سے منگوانے کا مطالبہ کیا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جو جتنا بڑا آدمی ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے،الیکشن کمیشن کسی کے دبائو کا شکار نہیں
ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر نے فیصل واوڈا کے وکیل سے سوال کیا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت فیصل واڈا کے پاس دوہری شہریت تھی؟ ۔وکیل نے کہا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت فیصل واوڈا کے پاس امریکا کی شہریت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ
کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے فیصل واوڈا کے پاس دوہری شہریت تھی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ تو آپ نے قبول کر لیا کہ فیصل واوڈا کے پاس دوہری شہریت تھی۔الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری موقع دیتے ہوئے کہا کہ 9فروری تک سکروٹنی کے وقت دوہری شہریت تھی یا نہیں فیصل واڈا جواب جمع کرائیں۔الیکشن کمیشن نے دو درخواست گذاروں کو دلائل دینے کیلئے بھی آخری موقع دیدیا۔بعد ازاں کیس کی سماعت 9فروری تک ملتوی کر دی گئی۔