اسلام آباد (این این آئی) برطانوی فرم براڈ شیٹ کے چیف ایگزیکٹو کاوہ موسوی نے کہا ہے کہ نیب نے ان لوگوں سے فراڈ کیا جنہیں فراڈ ڈھونڈنے کیلئے رکھا تھا،4 سال قبل ایک ارب ڈالر منتقلی کا انکشاف کیا تھا لیکن کچھ نہیں کیا گیا،نیب سے سوال کرنا چاہیے کاوہ موسوی نے الرٹ کیا تھا تو آپ نے کیا کیا؟،حکومت کے ایک آدمی نے مجھ
سے مل کر حصہ مانگا جس پر دنگ رہ گیا۔عدالتی فیصلہ پبلک ہونے کے بعد لندن میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو براڈ شیٹ کاوہ موسوی نے کہا کہ انہوں نے 4 سال پہلے ایک ارب ڈالر منتقلی کا انکشاف کیا تھا لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سوال نیب سے کرنا چاہیے کہ کاوہ موسوی نے الرٹ کیا تھا تو آپ نے کیا کیا؟جب ہم حکومت پاکستان سے بات کررہے تھے تو اس دوران ایک شخص نے رابطہ کیا، وہ آدمی مجھ سے ملا اور حصہ مانگا،اس کی بات سن کر میں دنگ رہ گیا، میں نے ویٹر سے کہا کہ اس آدمی کی کافی کا بل یہ خود دے گا۔کاوہ موسوی نے کہا کہ میں نے انسداد بدعنوانی کی تاریخ میں کسی عدالت کو یہ کہتے نہیں سناکہ حکومت نے ایک ایسی کمپنی سے پیسے چرانے کی کوشش کی جس کی خدمات اس نے خود پیسے نکلوانے کیلئے لی تھیں، یہ واضح طورپر ایسا فیصلہ تھا جس میں انہیں ٹھکرادیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میری پاکستان کی نئی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر غور کرے، میں افواج پاکستان پرکوئی الزام نہیں لگارہا، میں پاکستانی انٹیلی جنس سروسز پر کوئی الزام نہیں لگارہا، میں یہاں آنیوالے کسی عہدیدار پر بھی الزام نہیں لگارہا جس نے خود کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ظاہر کیا، میرے پاس یہ جاننے کا کوئی طریقہ نہیں کہ جو شخص خود کو جنرل بتا
رہا ہے جس کا نام ملک ہے، وہ کون ہے، میری اس سے پہلے یا بعد میں کبھی اس شخص سے ملاقات نہیں ہوئی۔ کاوہ موسوی کے مطابق اس شخص نے کہا آپ بہت کمانے والے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ آپ کو پیسے کی سیٹلمنٹ کرناہوگی اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بھی حصہ ملنا چاہیے، مجھے یہ سن کر دھچکا لگا اور میں نے ان سے کہاکہ اپنی بات دوبارہ کہیں، اس نے دیکھاکہ مجھے دھچکا لگا ہے تو اس نے اپنی بات سفارتی انداز میں دوبارہ ترتیب دی۔کاوہ موسوی نے کہا کہ ہرحکومت میں بے وقوف لوگ ہوتے ہیں، میراعمران خان کومشورہ ہے کہ اس بے وقوف آدمی کو وزیر کے عہدے سے ہٹادیں۔