اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ سپریم کورٹ کو فارن فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی مانیٹرنگ کیلئے کسی کا تقرر کرنا چاہئے تھا، وزیراعظم پاکستا ن نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی
کو مشرق وسطیٰ کے دو ملکوں کی فنڈنگ کا الزام لگایا ہے، الیکشن کمیشن ازخود نوٹس لے کر وزیراعظم سے پوچھے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو کہاں سے اور کتنی فنڈنگ آرہی ہے، وزیراعظم فنڈنگ کرنے والے ملکوں کے نام بمع ثبوت بتادیں تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کالعدم ہوجائیں گی۔پروگرام میں شریک پارلیمانی سیکرٹری ریلویز فرخ حبیب نے کہا کہ ہماری حکومت نے نہ براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں نہ معاہدہ ختم کیا تھا، قوم کو آج جو قیمت ادا کرنا پڑرہی ہے یہ عمران خان کے گناہوں کی قیمت نہیں ہے، یہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے گناہ ہیں جس پر مشرف نے انہیں این آر او دیا اور براڈ شیٹ سے معاہدہ ختم کیا، قوم کو انہیں ملنے والے این آر او کی قیمت 39ملین ڈالر ادا کرنا پڑرہی ہے،برطانوی عدالتوں کے فیصلوں پر عمل نہیں کرتے تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے،ترک کمپنی کارکے کیس میں جرمانہ عمران خان کی کوششوں سے ختم ہوا، اس کے علاوہ ریکوڈک سمیت کئی انٹرنیشنل کیس ہمارے گلے پڑے ہوئے ہیں۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ الیکشن کمیشن میں ہے جو پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اکاونٹس دیکھ رہا ہے، پی ٹی آئی نے کسی مرحلہ پر اسکروٹنی کمیٹی کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈالی، قانونی ماہرین ہر کیس کو قانونی نظر سے دیکھتے ہیں، نواز شریف نے
بھی پاناما کیس میں چار وکیل بدلے تھے۔فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو فارن فنڈنگ کے ثبوت ہم نے دیئے ہوئے ہیں، ان جماعتوں کے اکاونٹس میں یہ پیسہ کہاں سے آیا یہ انہیں بتانا ہے۔پروگرام میں شریک ترجمان مسلم لیگ ن بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ آج
احتساب کا عمل شہزاد اکبر اور فروغ نسیم چلارہے ہیں جو مشرف حکومت میں بھی شامل تھے، انہیں پیسہ واپس پاکستان لانا ہے تو وزیراعظم کو سبز باغ نہ دکھائیں، حکومت شریف فیملی کی جائیدادیں غیرقانونی پیسے سے بنانے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی۔محسن شاہنواز رانجھا کا
کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے باہر ہمارا مظاہرہ ہمیں طلب کرنے کیخلاف نہیں ہے، ہمارا مطالبہ ہے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ایک یا دو مہینے میں سنایا جائے، مسلم لیگ ن کے کسی اکاونٹ میں کسی غیرملکی شہری، کسی ملٹی نیشنل کمپنی یا کسی غیرملکی شہریت رکھنے والے شخص کی کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہے، پی ٹی آئی کے پاس ن لیگ کے اکاونٹس میں فارن فنڈنگ کا کوئی ثبوت نہیں۔