اسلام آباد، نئی دیلی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)موسم سرما میں وسطی ایشیا سے ہجرت کرکے آنے والے پرندوں کی وجہ سے پاکستان میں برڈ فلو وائرس کا شدید خطرہ ہے،روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق ہجرت کرکے آنے والے ان ہی پرندوں نے بھارت میں
وائرس پھیلادیا ہے، موسم سرما میں ہر سال جنوری سے فروری کے مہینوں کے دوران پرندوں کی آمد ہوتی ہے، پاکستان کے جنوبی علاقے ہجرت کرکے آنے والے پرندوں کی بڑی آماجگاہ ہے، رپورٹس کے مطابق بھارت کی 9 رہاستیں بشمول کیرالہ، راجستھان، مدھیا پردیش، حماچل پردیش، ہریانہ ،گجرات اتر پردیش میں برڈ فلو پھیلنے کی اطلاعات ہیں،بھارت کی دو ریاستیں پاکستان کے قریب ہیں ،جنوری کے پہلے ہفتے میں پاکستان سے ملحقہ ریاستوں میں برڈ فلو نے جانوروں کو نشانا بنایا ہے۔دوسری جانب بھارت میں برڈ فلو پھیل گیا، مختلف ریاستوں میں بڑی تعداد میں پرندے ہلاک ہوگئے، ہزاروں مرغیاں بھی تلف کردی گئیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق راجھستان اور مدھیہ پردیش سمیت کئی ریاستوں میں دو قسم کے برڈ فلو سے ہزاروں مرغیاں، بطخیں، کوے اور دیگر پرندے ہلاک ہو چکے ہیں، وبا کے پھیلنے کے بعد حکام نے چڑیا گھروں سمیت کئی جگہوں پر اسپرے کئے۔بھارتی ریاستیں ایک دوسرے پر برڈ فلو پھیلانے کا الزام لگا رہی ہیں، انتظامیہ نے ٹیسٹ کے لیے مرنے والے پرندوں کے سیمپل حاصل کر لیے