اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی( ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے استخارہ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن وزیراعظم بنیں گے۔اس حوالے سے جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر پی ڈی ایم حکومت کو گرانے
میں کامیاب ہو جاتی ہے تو کیا مولانا وزیراعظم بنیں گے؟اس بات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بتانا تو علم غیب ہے کہ اگلا وزیراعظم کون ہو گا۔نواز شریف کا بھی بیان آیا ہے کہ اگر یہ حکومت پی ڈی ایم کے نتیجے میں جاتی ہے تو بے شک پہلے وزیراعظم مولانا فضل الرحمن بن جائیں۔دوسری باری پیپلز پارٹی کی ہو اور آخری باری ہماری ہو۔جس طرح میں نے اندازہ لگایا اس طرح نواز شریف نے بھی اندازہ لگا لیا۔مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ نواز شریف نے یہ بات اس لیے کی کہ اگر پی ڈی ایم جماعتیں جیت جاتی ہیں تو اپنائیت پیدا کر کے وزارت عظمیٰ کے لیے باریاں لی جائیں۔مفتی کفایت اللہ سے مولانا فضل الرحمن کی جائیدادوں سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال یہی ہے نہ کہ اگر مولانا پر کوئی الزام ہے تو میڈیا پر بات کرنے سے تو کسی کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جا سکتا۔آپ کی حکومت مرکز میں بھی ہے اور صوبے میں بھی ہے، ہاتھ ڈالو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔آپ جب ہاتھ نہیں ڈالتے تو
شک ہوتا ہے کہ معاملہ کچھ بھی نہیں ہے۔مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ نیب ہمیشہ سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہوا ہے۔ہماری جماعت کا موقف تھا کہ نیب کو سیاست سے الگ ہونا چاہئے۔اگر مولانا پر کوئی الزام ہے تو میڈیا پر بات کرنے سے وہ سچ ثابت نہیں ہو گا،آپ کے پاس ادارہ بے
بسم اللہ کرو۔دوسری جانب نیب خیبر پختونخوا نے اثاثہ جات کیس میں جمعیت علمائے اسلام ف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو دوبارہ اثاثہ جات فارم بھجوانے کا فیصلہ کر لیا۔نیب ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) پشاور نے 21 اور 22 دسمبر کو مولانا فضل الرحمن کو خط بھجوایا گیا تھا۔نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے ملازمین نے اس موقع پر یہ کہہ کر کہ مولانا فضل الرحمن گھر پر نہیں ہیں، فارم لینے سے انکار کر دیا تھا۔