منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

وفاقی کابینہ کی منظوری سے پٹرولیم مصنوعات میں کمی ہوئی آئل بحران انکوائری رپورٹ میں اہم انکشافات

datetime 20  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئل بحران انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے آئل درآمدات منسوخ کرکے پابندی عائد کرنے کی سمری منظور کرنے سے جون، 2020میں پٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ کمی ہوئی ۔رپورٹ میں پی ایس او کو ہونے والا خسارہ

نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے بازیاب کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبر کے مطابق، آئل کی درآمدات منسوخ کرکے پابندی عائد کرنے کی سمری وفاقی کابینہ نے منظور کی تھی۔ حکومتی انکوائری کمیشن جو کہ جون میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کی تحقیقات کررہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ وہ رپورٹ مکمل کرچکا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کابینہ نے سمری خط کے اجرا کے دو روز بعد منظور کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت توانائی اور پٹرولیم ڈویژن نے 25 مارچ، 2020 کو بہت ہی متنازعہ حکم نامہ جاری کیا جو کہ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (اوکاک)کو بھجوایا گیا تھا اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ درآمدی آرڈرز منسوخ کردیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ حکم نامہ اس سمری کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا جو وزارت توانائی اور پٹرولیم ڈویژن کے سیکرٹری نے بھجوایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے کم رجحان کی وجہ سے مقامی ریفائنریز

بھرچکی ہیں۔ سمری میں عالمی قیمتوں کے مطابق درآمدات کی سفارش کی گئی تھی اور اس میں پابندی کے الفاظ شامل نہیں تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر وزارت توانائی اور پٹرولیم ڈویژن مستعدی دکھاتا تو مقامی ریفائنریز سے اسٹاکس فروری/مارچ 2020 تک اٹھائے جاسکتے تھے

اور اس پابندی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو اس مدت کے دوران آئل درآمد کرنے کا اضافی کوٹہ دیا جاتا تو غیرملکی زرمبادلہ کے ضمن میں ملک کو بڑا فائدہ ہوسکتا تھا۔ رپورٹ میں جون میں ہونے والے بحران پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر جرمانے کی سفارش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوکاک وجوہات بتائے بغیر ہی معمول کے مطابق برتھنگ منصوبے تبدیل کرتا رہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…