اسلام آباد( آن لائن )سپریم کورٹ نے نئے وکلا کو ووٹنگ رائٹس دینے سے متعلق کیس میں لا گیٹ 50 فیصد سے کم نمبر لینے والے وکلا کو ووٹ کا حق دینے سے روک دیا جبکہ کورونا کی وجہ سے لا گیٹ کا ٹیسٹ نہ دینے والے وکلا کو بھی ووٹ کا حق دینے سے روک دیا گیا۔
پیر کوجسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے کہا کہ نئے وکلا کو ووٹنگ کاحق لا گیٹ ٹیسٹ 50 فیصد نمبر سے پاس کرنے پر دیا جائے۔جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ بارز کے معیار کو ہم نے بہتر بنانا ہے،ایسے وکلا کو ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے جنوں نے 50 فیصد نمبر حاصل نہیں کیے۔نئے وکلا کے وکیل نے کہا کہ لا گیٹ ٹیسٹ کا کوئی سوالوں کا مجموعہ نہیں ہے،لا گیٹ ٹیسٹ میں سلیبس سے غیر متعلقہ سوالات پوچھے جاتے ہیں۔جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ لا گیٹ ٹیسٹ میں مطلوبہ نمبرز حاصل نہ کرنے والے وکلا پریکٹس کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مطلوبہ نمبرز حاصل نہ کرنے والے نئے وکلا یہ لا گیٹ ٹیسٹ پاس کر کے ووٹ کا حق حاصل کریں۔عدالت نے کہا کہ پاکستان بار کونسل لا گیٹ ٹیسٹ کے لیے سوالات کا مجموعہ تیار کرنے کے معاملے پر غور کرے۔بعد ازاں کیس سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔