اسلام آباد ( آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک جلسوں میں نواز شریف کی جانب سے جان بوجھ کر عسکری اور انٹیلی جنس قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر مقتدر حلقے سخت ناراض ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف
تک یہ بات پہنچا دیں کہ اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ (ن) کو ہی ہوگا۔نواز شریف آرمی چیف اور قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنا کر بھارت کو خوش کررہے ہیں۔دوسری جانب سے نواز شریف کی قومی سلامتی کے اداروں پر مسلسل تنقید پر وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کے ذریعے تقاریر پر بھی پابندی لگانے پر غور شروع کر دیا ہے ۔وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات نے پی ڈی ایم جلسوں میں نوازشریف کے خطاب پر پابندی کی تجاویز دے دیں جس پر جلد فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کو جلسوں کی مشروط اجازت دی جائے گی ۔پی ڈی ایم کو اب جلسہ کرنے سے قبل یقین دہانی کرانی ہوگی کہ نوازشریف ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب نہیں کرینگے،پی ڈی ایم نہیں مانے گی تو جلسہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔