جمعرات‬‮ ، 20 فروری‬‮ 2025 

نفرت آمیز تقاریر قبول نہیں ، امن کیلئے ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں توہین آمیز بیان کے بعد فرانسیسی صدر کا عربی میں ٹوئٹ

datetime 26  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )فرانس میں اسلام مخالف مہم اور صدر میکرون کی جانب سے مہم کے دفاع میں بیان کے بعد سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے ساتھ ساتھ مذمتی پیغامات بھی سامنے آئے، جس کے بعد انہوں نے

عربی میں ایک پیغام جاری کیا ہے۔اسلام مخالف مہم کے دفاع پر شدید تنقید کی زد میں رہنے والے فرانس کے صدر نے اب ایک عربی زبان میں ٹوئٹ شیئر کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں میکرون نے لکھا کہ ہم کبھی نفرت آمیز تقریر کو قبول نہیں کریں گے، اور امن کے لیے ہم ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں، اس حوالے سے مناسب بحث و مباحثے کا ہمیشہ دفاع کیا جائے گا۔دریں اثنامسلم ممالک کی جانب سے شدید ردعمل آنے کے بعدفرانس نے مشرقِ وسطی کے ممالک سے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ ختم کرنے کی اپیل کردی ، میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کی وزات خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے بے بنیاد اعلانات کو شدت پسند اقلیت کی جانب سے ہوا دی جا رہی ہے۔حالیہ دنوں میں چند ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا سائٹس پر پوسٹ کی گئی ہیں جن میں کویت، اردن اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کاروباری حضرات

کو اپنی دکانوں سے فرانسیسی مصنوعات کو ہٹاتے اور ان مصنوعات کو دوبارہ فروخت نہ کرنے کا عزم کرتے دکھایا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی گزشتہ 48 گھنٹوں سے فرانس کی مصنوعات کابائیکاٹ کرنے کا ٹرینڈ ٹاپ پر ہے، دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فرانسیسی

صدر کے اسلام مخالف بیان پر سخت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اسلام مخالف مہم کےمعاملے پر اجتماعی فیصلہ ہونا چاہیے،اسلاموفوبیا بڑھتا ہوا ٹرینڈ ہے ۔وزیراعظم نے یو این تقریر میں کہا تھا رجحان پر قابو نہ پایا تو معاملات بگڑیں گے۔

رجحان نہ تھمنے سے آنے والے دنوں میں بھیانک واقعات رونما اور معصوم لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔ ایک انٹرویومیں وزیر خارجہشاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فرانس کے سفیر سے سفارتی سطح پراحتجاج کیا جائیگا۔پاکستان کے عوام اورحکومت کے جذبات فرانسیسی سفیرکے سامنے

رکھے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکوں کے پروگرام کی کوشش کی، چارلی ہیبڈو کے مجوزہ پروگرام پر میں نے مذمتی بیان جاری کیا۔شاہ محمود نے کہا کہ اسلاموفوبیا بڑھتا ہوا ٹرینڈ ہے۔جس کی نشاندہی وزیراعظم عمران خان نے کی، وزیراعظم

نے یو این تقریر میں کہا تھا کہ رجحان پر قابو نہ پایا تو معاملات بگڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہولوکاسٹ کیصورتحال سامنے آئی تو مہذب معاشروں نے اس پر پابندی لگائی، وقت آگیا ہے کہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلہ ہونا چاہیے۔رجحان نہ تھمنے سے آنے والے دنوں میں بھیانک واقعات

رونما اور معصوم لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مہذب ملکوں کو مسلمانوں کے جذبات کااحترام کرنا چاہیے، نائیجریا میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں قرار داد پیش کروں گا جس کا مقصد مسلم امہ کو یکجا کرنااور احساس دلانا ہے کہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہ

سکتے، قرارداد کا مقصد ایسی اشاعت پر قانونی طور پر پابندیاں لگوانا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیویارک میںپاکستان کے مستقل مندوب کے ذریعے مشترکہ قرارداد لانے کا ارادہ ہے، مشترکہ قرارداد لانے کا مقصد ہے اسے اقوام متحدہ کےفورم سے بھی تائید ملے جب کہ 15 مارچ کو عالمی

یکجہتی کا دن منانے کی قرار داد پیش کی جائے گی۔علاوہ ازیں  اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہاکہگستاخانہ خاکوں سے پوری دنیا میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ،فرانس کے صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے ۔نفرت پر مبنی بیانیے میں روزافزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں دنیا بھر کے کروڑوںمسلمانوں کی دل آزاری کریں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ ایسا نہیں ہوا کچھ عرصہ قبل چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکے شائع کیے جس ہر پاکستان نے شدید احتجاج کیا اور سخت الفاظ

میں مذمت کی،کبھی قرآن پاک کو جلانے کے واقعات سامنے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے رواں برس اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسلام کے خلاف نفرت انگیز بیانیے اور اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھائی ۔جس طرح آپ کے علم میں ہے کہ وزیراعظم عمران خان

نے فیس بک کے بانی مارک زکربرک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح آپ ہولوکاسٹ پر مبنی مواد کیاشاعت نہیں کرتے اسی طرح اسلام کے خلاف گستاخانہ مواد کی اشاعت کو بھی روکا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی کےوزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں، میں وزیر اعظم کی

ہدایت پر اس حوالے سے ایک جامع قرارداد پیش کروں گا جس میں 15 مارچ کا دن، اسلاموفوبیا کے خلافعالمی دن کے طور پر طے کرنے کی تجویز دیں گے ،میں سمجھتا ہوں کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ فی الفور اسلام کے خلافاس نفرت انگیز بیانیہ کا نوٹس لے اور ٹھوس اقدامات اٹھائے ۔

انہوں نے کہاکہ آج نفرت کے جو بیج بوئے جا رہے ہیں ان کے نتائج شدید ہوں گے متشدد رویوں میں اضافہ ہو گا ـ اس سے معاشرے مزید تقسیم ہوں گے،ہم نے آج پاکستان میں تعینات فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا ہے ہم ان کے ساتھ بھی احتجاج کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…