منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کاسانحہ اے پی ایس پشاور کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ پبلک کرنیکاحکم دیدیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ا اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ اے پی ایس پشاور کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ پبلک کرنیکاحکم دیدیا ہے جبکہ چیف جسٹس گلزار احمد نے شہداء کے والدین کی جانب سے 16دسمبر کو برسی میں پشاور آرمی پبلک سکول آنے کی دعوت قبول کر لی۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی

سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ واقعہ میں ملوث لوگ گرفتاربھی ہوئے اورانہیں سزابھی دی جاچکی ہے اور یہ بھی حقیقت ہے ہم متاثرہ والدین کیساتھ آنکھیں نہیں ملاسکتے۔ چیف جسٹس نے متاثرہ والدین سیاستفسار کیا کہ آپ بتائیں آپ حکومت سے کیاچاہتے ہیں؟ متاثرہ والدین نے مطالبہ کیا کہ سیکیورٹی پر معمور لوگوں کو ہی نہیں اعلیٰ عہدے پر بیٹھے ذمہ داروں کو بھی سزاملنی چاہیے،یہ واقعہ دہشتگردی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنک ہوئی ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ یہ صرف آپ کا دکھ نہیں پوری قوم کا دکھ ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ان تمام لوگوں کا بھی پتہ چلے جو سیکورٹی پر معمور تھے اٹارنی جنرل صاحب سن لیں یہ متاثرین کیا چاہتے ہیں،ملک کا المیہ ہے کہ حادثے کے بعد صرف چھوٹے اہلکاروں پر ذمہ داری ڈال دی جاتی ہے، اب اس ریت کو ختم کرناہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل صاحب آپ کو سزا اوپر سے شروع کرنا ہوگی، حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آئندہ ایسا واقع رونما نہ ہو، جو سیکیورٹی کے ذمہ دارتھے انکے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، سیکیورٹی اداروں کے پاس اطلاعات تو ہونی چاہیے تھی، جب عوام محفوظ نہیں تو بڑی سیکیورٹی کیوں رکھی جائے۔عدالت نے انکوائری کمیشن رپورٹ اور وفاقی حکومت کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیتے ہوئے امان اللہ کنرانی کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔ عدالت نے حکومت کو کمیشن رپورٹ پر لائن آف ایکشن بنانے اور ذمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاروائی کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…