اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز وزیر اعظم کے 2معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دیا ، اسی حوالے سے صحافی وسیم عباسی نے مختصر انٹرویو میں معید یوسف سے سوال کیا کہ دو معاونین خصوصی نے استعفیٰ دیا ہے، ایک نے یہ بھی کہا کہ انکی دہری شہریت پر سوال ہورہا تھا ۔
جس پر معید یوسف نے کہا کہ میری کوئی غیرملکی شہریت نہیں ہے، باقیوں کا اپنا نقطہ نظر ہے۔معاونین خصوصی اور مشیروں کیلئے قانون میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔ میں کھل کر کہہ رہا ہوں کہ آپ لوگوں نے میڈیا ٹرائل شروع کیا ہوا ہے، یہ بہت بدقسمتی ہے، لوگوں کو اپنا کام کرنے دیں، کون قابل ہے، کون نہیں یہ فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے۔معیدیوسف نے مزید کہا کہ کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔اپنی ریٹنگ کیلئے اس قسم کی حرکتیں نہ کریں، مجھے نہیں پتہ کہ کن دو لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے، یہ تو میں آپ سے سن رہا ہوں، میں چیک کروں گا، مجھے بہت افسوس ہوگا کہ لوگوں نے اپنی عزت بچانے کیلئے آپکے پریشر میں آکر ایسا کیا ہے۔معید یوسف نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم صبح سے شام تک کام کرتے ہیں لیکن آپ صبح سے شام تک یہ سوال پوچھتے رہتے ہیں کہ یہ پاکستانی ہے، یہ ایسے ہے، یہ ویسے ہے۔جس پر وسیم عباسی نے سوال کیا کہ وزیراعظم کی پالیسی تھی کہ نیشنل سکیورٹی کے کاموں میں فارن نیشنل انوالو نہیں ہوں گےجس پر معید یوسف نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کے کاموں میں کوئی فارن نیشنل انوالو نہیں ہے، میں فارن نیشنل نہیں ہوں۔ میں یہ لکھ کر دے چکا ہوں، آپ لوگوں نے ہماری پگڑی اچھالنی ہے تو اچھالتے رہیں۔آپ نیشنل سکیورٹی کے ایشو کو متنازعہ بنارہے ہیں، یہ اچھی خبرجارہی ہے باہر؟ آپ نے لوگوں کی عزت سے کھیلا ہے ، انکے خاندانوں کی عزت سے کھیلا ہے۔اس پر وسیم عباسی نے جواب دیا کہ میڈیا کا کام سوال کرنا ہےجس پر معید یوسف نے کہا کہ میڈیا کا کام سوال کرنا ہے کسی کا ٹرائل کرنا نہیں۔ وہ عدالتوں کا کام ہے۔صحافی اور معید یوسف کے درمیان کیا گفتگو ہوئی آپ بھی سنئے۔
دہری شہریت کے سوال پر معید یوسف میڈیا پر آگ بگولہ ہو گئے۔۔
معید یوسف امریکی گرین کارڈ ہولڈر ہیں مگر ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کے کہنے پر اثاثے ظاہر کیے مگر میڈیا دو ھفتوں سے معاونین خصوصی کا ٹرائیل کر رہا ہے۔— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) July 29, 2020