اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سزا معطل ہونے کا مطلب جرم ختم نہیں ہوتا ،نیب مجرمان سزا معطل ہونے پر عہدے پر بحال نہیں ہو سکتے۔ پیر کو سپریم کور ٹ آف پاکستان نے نیب کے سزا یافتہ سرکاری افسر کی ملازمت پر بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون قرار، حکومتی اپیل منظور کرلی ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ طاہر عتیق صدیقی ٹیلی فون انڈسٹریز میں
ڈپٹی جنرل منیجر تھا، غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں پانچ سال قید بامشقت اور پچاس لاکھ جرمانہ ہوا، طاہر عتیق کو سزا ہونے پر محکمے نے برطرف کر دیا۔ سہیل محمود نے کہاکہ اپیل میں سزا معطل ہوئی تو ملزم نے عہدے پر بحالی کی درخواست دی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزم طاہر عتیق کی بحالی کا حکم دیا تھا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ قانون کے مطابق سزا مکمل ہونے کے بعد مجرم دس سال عوامی عہدے کیلئے نااہل رہتا۔