پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سی پیک منصوبہ ناکام ہوسکتا ہے یا نہیں؟ نئی امریکی رپورٹ جاری پاک بھارت تعلقات پر کیا کہاگیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 26  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) نئی امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے بارے میں اپنا رد عمل تیار کرتے ہوئے امریکا کو خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان گہری دشمنی کے تناظر میں علاقائی استحکام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کو پاکستان میں چین کے ساتھ کس طرح نمٹنا چاہیے کے عنوان سے جاری رپورٹ میں واشنگٹن سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ امریکا سی پیک پر رد عمل دیتے ہوئے خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت سے درپیش طویل المدتی جغرافیائی و سیاسی چیلنجز پر بھی نگاہ رکھے۔

رپورٹ کو تشکیل دینے والے ڈینیئل مارکی کا کہنا تھا کہ سی پیک ناکام نہیں ہوسکتا، یہ سیاسی اور سفارتی طور پر ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لپے چین ایک اہم شراکت دار اور لائف لائن ہے جبکہ چین کے لیے سی پیک اس کے ترقیاتی ماڈل اور ایک اہم منصوبے دونوں کی برآمد کے لیے ٹیسٹ کیس کی حیثیت رکھتا ہے۔کارنیگی سنگھوا سینٹر فار گلوبل پالیسی واشنگٹن کے چین کے ماہر ڈینیئل مارکی نے پاکستان میں چین کے اثر و رسوخ کا جائزہ لیتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ پر توجہ دینے کی ضرورت کو نمایاں کیا۔انہوں نے خبردار کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بھارت اور پاکستان ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، اس موسم سرما میں ہوسکتا ہے بھارت اور پاکستان کا ایک اور فوجی بحران پیدا ہو۔انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کو جنگ سے روکنے کے لیے ایک ممکنہ سفارتی شراکت دار کے طور پر بیجنگ کے کردار کی تعریف کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر چین اور امریکا کے تعلقات میں تناؤ جنوبی ایشیائی بحران کے درمیان تعاون کو روکتا ہے تو تمام فریقین کی شکست ہوگی۔ڈینیئل مارکی نے نشاندہی کی کہ اس وقت واشنگٹن پاکستان کے خلاف بھارتی فوجی حملوں کو‘جواز انگیز ردعمل کے طور پر دیکھتا ہے جبکہ بیجنگ اپنے زیادہ بڑے ہمسایہ ملک کی جارحیت کے لیے پاکستان کی پوری قوت سے ردعمل دینے کی‘ذمہ داری پر زور دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی سے خطرناک ہے، امریکا اور چین دونوں کو مستقبل کی نئی دہلی اور اسلام آباد سے سفارتی مصروفیات کو نئے طرز پر لے جانا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ کو امریکی پالیسی سازوں کے لئے ‘پہلی اور سب سے فوری تشویش‘ ہونا چاہیے تاہم انہیں افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کے منصوبوں پر چین کے اثرات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…