اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے گاڑی میں منشیات اور اسلحہ رکھنے کے کیس کے جاری تفصیلی فیصلے میں کسی بھی گاڑی کی رجسٹریشن کے لئے پولیس سرٹیفکیٹ کا لازمی قرار دے دیا ہے ۔ لاہور رجسٹری کے سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ 2015 میں پولیس قبضہ میں لی جانے والی گاڑی میں اسلحہ ، منشیات سمیت 2 افراد سوار تھے۔
تھانہ مصطفی آباد کی طرف سے گاڑی بند کرنے اور مقدمے کے اندراج کے بعد امجد علی خان نامی شخص نے ٹرائل کورٹ میں گاڑی سپرداری کی درخواست گزار دی جسے ٹرائل کورت نے منظور کر لیا ۔ تاہم ریاست کی درخوات ہائی کورت نے مجوزہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سپرداری منظور نہیں کی ۔ کیس سپریم کورٹ میں آیا تو ہم نے دیکھا کہ گاڑی کے رجسٹریشن کے مرحلے میں پولیس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے سبب متعدد گاڑیاں جو کسی مجرمانہ کارروائی میں استعمال ہوتی رہی ہیں آزادانہ طور پر خریدی اور بیچی جاتی ہیں ۔ عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں آئندہ کسی بھی گاڑی کی رجسٹریشن کے لئے پولیس سرٹیفکیٹ کو ضروری قرار دیتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے کی کاپی وفاقی انتظامیہ ، پنجاب حکومت اور سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو بھجوانے کا حکم بھی دیا ہے ۔ عدالت عظمی نے اس موقع پر امجد علی خان کی طرف سے گاڑی نمبر UH-068 کی سپرداری کی درخواستی بھی مسترد کر دی ہے ۔