اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

پی ٹی آئی حکومت میں غیر رسمی نائب وزیر اعظم بنانے کے باوجود جہانگیر ترین کی عمران خان کیساتھ بیوفائی،25اپریل کے بعد کیا ہونے جارہاہے؟تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا

datetime 7  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان محسوس کر رہے ہیں کہ ان کے انتہائی قریبی ساتھی جہانگیر ترین نے ان کے ساتھ بے وفائی کی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل قرار دیے جانے کے باوجود کارکردگی دکھانے کیلئے انہیں پی ٹی آئی حکومت میں نائب وزیراعظم کا غیر رسمی کردار دیدیا گیا تھا۔

سینئر صحافی انصار عباسی کے مطابق جہانگیر ترین کو غیر رسمی طور پر بہت زیادہ اختیارات دیے گئے تھے کہ وہ زرعی شعبے میں اصلاحات لائیں، کابینہ میں اور وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی سطح پر بیوروکریسی میں اپنی پسند کے لوگ بھرتی کریں۔ لیکن نتیجہ نہ صرف ناکامیوں کی صورت میں سامنے آیا بلکہ گندم اور چینی کے بڑے اسکینڈل بھی سامنے آئے۔ وزیراعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے مکمل طور پر عمران خان کو مایوس کیا ہے، اب وہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے غلط گھوڑے پر دائو کھیلا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اور بیوروکریسی میں حالیہ رد و بدل پی ٹی آئی اور حکومت میں موجود ہر شخص کیلئے مکمل طور پر ایک پیغام ہے کہ جہانگیر ترین اور ان کا اثر رسوخ آئوٹ ہو چکا ہے۔ ان تبدیلیوں سے، پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کا گروپ اپنے انجام کو پہنچا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب کو جہانگیر ترین کا آدمی ہونے کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔ رزاق دائود کو ’’گینگ کا حصہ‘‘ نہیں سمجھا جاتا لیکن وزیراعظم کی رائے ہے کہ انہوں نے چینی مافیا کے فائدے کیلئے یہ سب کچھ ہونے دیا۔ خسرو بختیار اور ان کے چھوٹے بھائی، جو پنجاب میں وزیر خزانہ ہیں، کا چینی اسکینڈل میں کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔ جس وقت خسرو بختیار چینی کے معاملے پر ہونے والے ای سی سی اور کابینہ کے اجلاس سے چلے جاتے تھے۔

اسی وقت ان کے بھائی پنجاب کے وزیر خزانہ نے چینی مل مالکان کو تین ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تحریری مخالفت کی تھی۔ اس مخالفت کے باوجود، پنجاب کے وزیراعلیٰ نے چینی پیدا کرنے والوں کیلئے سبسڈی کی منظوری دی۔ کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ بھی پیر کے دن ہوا وہ حالات کا نقطہ عروج تھا۔ لیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ 25؍ اپریل کے بعد بہت کچھ ہونا باقی ہے کیونکہ شوگر کمیشن اُس دن شوگر مافیا کے کام کرنے کے انداز کے متعلق اپنی رپورٹ جمع کرائے گا۔ فوجداری کارروائیاں ہوں گی۔

ممکنہ طور پر گرفتاریاں بھی اور ساتھ میں ایف بی آر، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان وغیرہ جیسے اداروں کی کارروائیاں بھی۔ زراعت کا ماہر ہونے کی وجہ سے وزیراعظم نے انہیں زراعت کے شعبے میں اصلاحات اور معاملات کو اپنی مرضی سے چلانے کی اجازت دی۔ انہیں نہ صرف وفاق بلکہ پنجاب میں بھی کھلی چھوٹ دیدی گئی تھی۔ دونوں جگہوں پر جہانگیر ترین زرعی شعبے کے کرتا دھرتا تھے؛ اس میں خوراک، لائیو اسٹاک اور آبپاشی کے شعبہ جات شامل تھے۔

یہ وزیراعظم عمران خان کا بھروسہ ہی تھا جس کی وجہ سے جہانگیر ترین کو انہوں نے ایک مرتبہ کابینہ کے اجلاس میں مدعو کرکے زراعت کے شعبے کے حوالے سے بریفنگ دینے کیلئے کہا۔ یہ عمران خان کا جہانگیر ترین پر بھروسہ ہی تھا جس کی وجہ سے انہوں نے ترین کو پی ٹی آئی حکومت کے 309؍ ارب روپے مالیت کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کا منصوبہ بنانے اور اسے شروع کرنے کا کام دیا تاکہ مقامی سطح پر پیداوار بڑھائی جا سکے، درآمدات پر انحصار کم کیا جا سکے اور غریب کسانوں کی زندگیاں بہتر کرنے کے ساتھ پائیدار ترقی کی بنیاد ڈال کر آگے بڑھا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…