اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کر نے والوں کو سرعام پھانسی دینے کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔جمعہ کو اجلاس کے دور ان وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے قرارداد پیش کی ۔قرار داد میں کہاگیاکہ بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔پیپلز پارٹی کی جانب سے سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کی گئی
تاہم قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ سزائیں بڑھانے سے جرائم کم نہیں ہوتے،اقوامِ متحدہ کے قوانین کے مطابق سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی،پاکستان اقوام متحدہ کا سگنیٹری ہے،ایک اور کیس میں بھی سرعام پھانسی کا فیصلہ آیا تھا اس کا کیا ہوا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ جب زینب الرٹ بل انسانی حقوق کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا مطالبہ آیا تو اس کی مخالفت کی گئی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں ۔علی محمد خان نے کہاکہ حکومت اب بھی بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا قانون بنانا چاہتی ہے۔ علی محمد خان نے کہاکہ اپوزیشن بتائے وہ بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کے بل کی حمایت کرنے کو تیار ہے۔ علی محمد خان نے کہاکہ این جی اوز سرعام سزائے موت کی مخالف ہے۔ عمران خٹک نے کہاکہ بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور کی جائے۔