جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

حکومت کی وہ غلطیاںجس کی وجہ سے عوام آٹے کیلئے مارے مارےپھرتے رہے ،گندم بحران کی اصل وجوہات تو اب سامنے آئیں،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)گندم کی فصل کے حجم کا غیر معتبر تخمینہ اور مناسب فیصلے کرنے میں تاخیر ملک میں حالیہ گندم بحران کی وجہ قرار دے دی گئی۔ رپورٹ میں باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ بحران نے گزشتہ برس مئی میں سر اٹھانا شروع کردیا تھا جب انتظامیہ کو گندم کی کمی کے امکان سے خبردار کیا گیا تھا ۔

لیکن حکومت نے غیر ضروری اقدامات اٹھائے مثلاً گندم کی برآمدات پر پابندی کردی۔تاہم کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گندم کی برآمدات پر پابندی کا فیصلہ بھی وزارت تحفظ خوراک کے متعدد مرتبہ یاد دہانی کروانے کے بعد بالکل آخر میں کیا گیا۔متعلقہ محکمے کے عہدیداران سے پسِ پردہ ہونے والی گفتگو میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ فصل کے تخمینے کے حوالے رپورٹس میں اکثر خامیاں پائی جاتی ہیں جو ماضی میں بھی بحران کا سبب بن چکی ہیں۔مثال کے طور پر سال 2008-2007 میں غلط اندازہ لگایا گیا کہ ملک میں گندم کی زبردست فصل ہوگی جس کے بعد اچھی خاصی گندم کم قیمت پر برآمد کردی گئی تھی۔اسی طرح 2014 میں بھی فصل کے حوالے سے غلط تخمینہ لگایا گیا تھا جس کے نتیجے میں اس سال مئی اور اگست میں گندم کی خریداری اور برآمدات کے حوالے سے افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔موجودہ طریقہ کار کے تحت صوبوں میں فصل کی رپورٹ دینے والے نظام وفاقی حکومت کو فصل کی پیداوار اور تخمینے کے اعداد و شمار سے آگاہ کرتے ہیں، اس بارے میں وزارت تحفظ خوراک کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’اس بات سے قطع نظر کہ یہ نظام کتنا معتبر ہے، ہمیں اسی پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

عہدیدار کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس فصل کی نگرانی اور پیداوار کا اندازہ لگانے کا کوئی اور طریقہ نہیں جبکہ گندم برآٓمد کرنے کا فیصلہ بھی صوبائی حکومتوں کا تھا۔گزشتہ برس 17 اپریل کو رپورٹ کیا گیا تھا کہ ملک میں 2 کروڑ 81 لاکھ 60 ہزار ٹن گندم موجود ہے جس میں گزشتہ برس کی بچی ہوئی گندم بھی شامل ہے لیکن مئی میں ایک یکسر مختلف صورتحال پیش کی گئی جس سے پریشانی کا آغاز ہوا۔

اس پر وزارت تحفظ خوراک کی جانب سے ردِ عمل جون میں 3 مرتبہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری بھیجنے کی صورت میں سامنے آیا۔پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق پابندی کے باوجود جولائی سے دسمبر کے درمیان 48 ہزار 83 میٹرک ٹن گندم برآمد کی گئی،عہدیدار کے مطابق ہم اس بات کی تحقیقات کررہے ہیں کہ پابندی کے باوجود گندم کس طرح برآمد کی گئی تاہم ہوسکتا ہے کہ بیورو کی رپورٹ میں کوئی غلطی ہوگئی ہو۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…