اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں شریک دفاعی تجزیہ نگار امجد شعیب سے سوال کیا گیا کہ میجر جنرل آصف غفور کو اوکاڑہ میں تعینات کرنے کی کیا وجوہات ہیں،کیا اس سے بھارت کو کوئی پیغام دیا جا رہا ہے؟
جس کا جواب دیتے ہوئے امجد شعیب کا کہنا تھا کہ میجر جنرل آصف غفور کو اوکاڑہ میں بھیجنے کی اور کوئی خاص وجہ نہیں تھی،اوکاڑہ خالی ہو گیا تھا۔اوکاڑہ کے جی او سی جی ایچ کیو میں پوسٹ ہو گئے۔اگر آصف غفور کو یہاں سے ڈویژن میں بھیجنا ہے تو ایک اوکاڑہ ہی خالی تھا۔باقی جگہوں پر جو لوگ ہیں ان کی ابھی ملازمت کی مدت ختم نہیں ہوئی۔جب تک کسی کی مدت ملازمت پوری نہ ہو اسے وہاں سے نکالنا مناسب نہیں ہوتا۔بہت اشد ضرورت ہو تو نکالا جاتا ہے۔اگر وہ آئی ایس پی آر میں ہی زیادہ وقت گزار دیتے تو ان کو آگے پروموشن میں مسئلہ ہوتا کیونکہ پھر تجربے میں صرف آئی ایس پی آر ہی نظر آتا۔لہذا ضروری تھا کہ ان کا تبادلہ کیا جاتا۔امجد شعیب نے مزید کہا کہ فوج کا ترجمان ہونا اور کمانڈ سنبھالنا دو الگ الگ کام ہیں۔بطور ڈی جی آئی ایس پی آر ان کی مدت ملازمت ختم ہو چکی تھی اس لیے انہیں رخصت کیا گیا۔انہوں نے بطور ڈی جی آئی ایس پی آر بہت اچھا کام کیا۔ لیکن اس تجربے کی بنیاد پر وہ آگے کور کی کمانڈ نہیں کر سکتے اس لیے آصف غفور کو واپس فیلڈ میں جانا چاہئے تھا۔