آج وزیراعظم عمران خان نے پنڈ دادن خان میں میڈیا کو بھی مافیا ڈکلیئر کر دیا،اس سے پہلے سیاست دان‘ بیورو کریٹس‘ صنعت کار‘ تاجر‘ مولانا فضل الرحمن اور مذہبی سیاسی جماعتیں مافیا ہوتی تھیں‘ اب میڈیا بھی ان میں شامل ہو چکا ہے‘
وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والا مافیا ہر محکمے میں بیٹھا ہوا ہے، مافیا کو یہ خوف نہیں کہ پاکستان درست راستے پر جارہا ہے، بلکہ ان کو خوف ہے کہ یہ سارے جیلوں میں جائیں گے، اخباروں میں مافیا بیٹھا ہوا ہے۔کئی ایسے صحافی ہیں جو پرانے نظام سے فائدہ اٹھا رہے تھے، آج ان کی روزی بند ہے، وہ ہمارے خلاف لکھ رہے ہیں۔ فردوس عاشق اعوان بھی آج میڈیا سے خوش نہیں تھیں، حکومت، حکومت ہوتی ہے،اس کا کام الزام لگانا نہیں ہوتا، فیصلہ کرنا ہوتا ہے، اگر اخبارات میں مافیا موجود ہے تو یہ اس مافیا کو سامنے لے آئے، یہ اس کا محاسبہ بھی کرلے، ہم میڈیا کے لوگ سب سے پہلے حکومت کا خیر مقدم کریں گے، الزام لگانے کا کیا فائدہ ہوگا، آج شیخ رشید نے بھی مسلسل تیسرے دن بلاول بھٹو پر تنقید کی،کیا واقعی اب بلاول بھٹو کی باری ہے؟ ایف آئی اے نے آج لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے دفتر پر چھاپہ مارا، ریکارڈ قبضے میں لے لیا اور لوگوں سے تفتیش کی، چھاپے کی کیا ضرورت تھی اور رانا ثناء اللہ ضمانت کے بعد جیل سے رہا ہو گئے اور ہائی کورٹ نے ضمانت کا تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا؟