اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) سیکرٹری جنرل اور تین ارب روپے کرپشن سکینڈل کے مرکزی ملزم رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو نیب حکام نے گرفتار کر لیا ہے، یہ گرفتاری نارووال سپورٹس سٹیڈیم میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن، مالی بدعنوانی اور دیگر الزامات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
نیب حکام کل منگل کو احتساب عدالت میں پیش کر کے موصوف کا ریمانڈ حاصل کریں گے۔ نیب حکام نے نارووال سپورٹس سٹیڈیم پر سکینڈل کی تحقیقات گزشتہ چھ ماہ سے شروع کر رکھی تھیں اور احسن اقبال کو تین دفعہ سوالوں کے جوابات جاننے کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں احسن اقبال کو چالیس سے زائد سوالات دیئے گئے تھے جن کا ملزم تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ سوموار کے روز نیب راولپنڈی نے انہیں طلب کیا اور دو گھنٹوں سے زائد ان سے پوچھ گچھ کی۔ تین کی تین رکنی ٹیم کے سوالات کے جوابات احسن اقبال نہ دے سکے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ احسن اقبال کی گرفتاری کے بعد اس سکینڈل کے دیگر شریک ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیاجائے گا۔ نارووال سکینڈل اس وقت سامنے آیا جب (ن) لیگ کی حکومت تھی اور تین ارب روپے کی لاگت سے اس منصوبہ کا آغاز کیا گیا اس منصوبہ کا روح رواں احسن اقبال کا سمدھی تھا جو اس وقت ہاکی فیڈریشن کا صدر تھا جس کی کرپشن کا پردہ سابق وزیراعظم جمالی نے قومی اسمبلی کے فلور پر چاک کر دیا تھا۔ نیب کے ذرائع کے مطابق نارووال سپورٹس کمپلیکس منصوبہ کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دیا گیا۔ پیپرا رولز کی شدید خلاف ورزی کی گئی جبکہ عمارت کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کا استعمال ہوا جبکہ قومی فنڈز کو بیدردی سے لوٹا گیا ہے۔ احسن اقبال بنیادی طور پر پروفیسر ہیں اپوزیشن انہیں ارسطو کے نام سے بھی پکارتی ہے احسن اقبال مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ہیں اور وزیر منصوبہ بندی اور داخلہ بھی رہ چکے ہیں۔