اسلام آباد ( آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان نے کہا ہے کہ سنگین غداری کیس کے فیصلے میں پیرا66 کے متعلق حکومت آئینی اور قانونی راستہ اختیار کرے گی، ان ہاؤس تبدیلی کوئی حلیم کی دیگ نہیں۔
حکومت کا فیصلہ تھا سزایافتہ شخص کو باہر جانے کی اجازت نہیں دینی۔پیر کے روز اسلا م آباد میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت مناسب سمجھے تو مشرف کیس پر عدالت جاسکتی ہے سیاسی قیادت کی جانب سے عدالتوں کو سچ بتانے کی توقع رکھتے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ تھا سزایافتہ شخص کو باہر جانے کی اجازت نہیں دینی، مسلم لیگ ن کی نائب صدر کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالادستی ہے۔بابراعوان نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کوئی حلیم کی دیگ نہیں، اداروں کا تصادم صرف ایک بار1997میں ہوا اور اب اس کے بارے میں کوئی نہ سوچے، جب تک ادارے خود مختار اور مضبوط نہ ہوں ریاست نہیں چل سکتی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کے پہلے دن ہی پارلیمنٹ نہ چلنے دی گئی، پارلیمنٹ کو قانون سازی کا ادارہ بنائیں، ہم پاکستان اور عوام کے حق میں قانون سازی کی دعوت دیتے ہیں، قوم کو پارلیمنٹ کی ایک سال کی کارکردگی پر مایوسی ہوئی اور ہماری کوشش ہے پارلیمان چلے کیوں کہ اب تقریری مقابلوں کی جگہ قانون سازی کو ترجیح دینا ہوگی۔