کوالالمپور(این این آئی)ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقد ہونے والی تین روزہ اسلامی سربراہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ،میڈیارپورٹس کے مطابق کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اس تاثرکی نفی کہ وہ کوئی نیا اسلامی بلاک بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس کا مقصد پوری دنیا کے مسلمانوں کے مسائل کے ٹھوس حل کے لیے غورکرنا اور عالم اسلام کے مسائل پر توجہ دینا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی سمٹ میں 18 یاداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ ان میں ٹیکنالوجی، سائنس ترقی، میڈیا میں تعاون، فوڈ غذائی تحفظ،، یوتھ لیڈر شپ اور بین الممالک مشترکہ پروگرامات کے معاہدے شامل ہیں۔ملائیشیا کے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی قوت اور کمزوری کا جائزہ ہی لینا چاہیے۔ ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہم کیا ہیں اور کیا کرسکتے ہیں۔ ہمارے پاس کیا اضافی صلاحیت ہے اور ہم اس سے کسی طرح استفادہ کرسکتے ہیں۔پاکستان کی کوالالمپور سمٹ میں عدم شرکت پر مہاتیر محمد نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر عمران خان اس کانفرنس میں شرکت کرتے تو ہمیں خوشی ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ آئندہ ہونے والی اس کانفرنس میں عمران خان یا پاکستان کی نمائندہ قیادت شرکت کرے گی۔ بعض مسلمان اور عرب ممالک کی طرف سے کوالالمپور سمٹ پر تنقید کے جواب میں مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کامقصد کوئی نیا اسلامی پلیٹ فارم تشکیل دینا نہیں۔