اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما پرویز رشید نے ایک انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف ایکسٹینشن چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے ڈان لیکس کا تماشہ لگایا۔
جنرل (ر) پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری جماعت مسلم لیگ (ن) کی اتنی قوت نہ تھی کہ پرویز مشرف کو باہر جانے سے روک سکتے۔ہمارے کاندھے ناتواں تھے، اتنا بوجھ نہیں اٹھا سکتے تھے۔ ہم پر یلغار تھی۔ لاک ڈاؤن کروایا جا رہا تھا۔ پانامہ کھل رہا تھا۔پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلے سے اطمینان ہوا ۔بحیثیت انسان میں کسی کو پھانسی کی سزا دیئے جانے کے خلاف ہوں۔پھانسی کی سزا نہیں ہونی چاہیے، لیکن جو اصول تسلیم کیا گیا ہے کہ جو بھی آئین سے انحراف کرے، وہ مجرم ہے۔سو اس لحاظ سے مجھے اطمینان ہے۔ پارلیمنٹ میں جب موجودہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن پر بحث ہو گی تو میں اپنا کردار ادا کروں گا اور پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم پر اپنے خیالات کا اظہار کروں گا۔ جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ مشرف کو سزا ملنے کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت بیان بازی میں اتنا محتاط رویہ کیوں اختیار کر رہی ہے تو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ سیاست میں احتیاط کرنی چاہیے اور خاص طور پر مسلم لیگ (ن) کو زیادہ احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ ہمارے ساتھ بہت احتیاط کی جا رہی ہے۔وہ کہتے ہیں نہ کہ ہینڈل وِد کیئر، احتیاط سے استعمال کیجئے۔ یہ وہی معاملہ ہے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم نوازشریف نے مشرف کو سزائے موت کا معاملہ اللہ پرچھوڑ دیا ہے ۔