جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

ہم 72 سال بعد سپریم کورٹ کے حکم پر پہلی بار آرمی چیف کی مدت ملازمت پرقانون بنائیں گے،کل سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی تنازع بن جائے گا، کیا اِن ہاؤس تبدیلی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا اور پارلیمنٹ کے فیصلے سپریم کورٹ کے پاس کیوں جا رہے ہیں؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 4  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنت میں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہ السلام جب دو ہو گئے تو اللہ تعالیٰ نے قانون متعارف کرا دیا‘ فرمایا گیا تم اب اس درخت کا پھل نہیں کھاؤ گے‘ وجہ پوچھی تو بتایا تم اب اکیلے نہیں ہو‘ تم اب خاندان‘ تم اب معاشرہ ہو اور کوئی معاشرہ‘ کوئی خاندان قانون کے بغیر نہیں چل سکتا، اللہ نے یہ فیصلہ آج سے لاکھوں سال پہلے کر دیا تھا لیکن ہم یہ ملک قانون کے بغیر چلانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں‘

آپ باقی باتیں چھوڑ دیں آپ صرف دو تازہ ترین مثالیں لے لیں‘ ملک میں 72 سال سے آرمی چیف مقرر ہو رہے ہیں لیکن ہمیں پچھلے ہفتے پتا چلا قانون میں کسی آرمی چیف کی مدت ملازمت‘ ایکسٹینشن‘ ری ایمپلائمنٹ‘ مراعات اور تنخواہ کا ذکر ہی موجود نہیں لہٰذا ہم 72 سال بعد سپریم کورٹ کے حکم پر پہلی بار یہ قانون بنائیں گے‘ دوسری مثال الیکشن کمیشن ہے‘ یہ ملک کا مقتدر ترین آئینی ادارہ ہے‘ اس کے چار ممبر اور ایک چیف الیکشن کمشنر ہوتا ہے‘ ارکان اور چیف کا تعین وزیراعظم اور اپوزیشن مل کر کرتے ہیں‘ ان میں اتفاق رائے نہ ہو سکے تو پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرتی ہے اور اگر یہ بھی فیصلہ نہ کر سکے تو پھر اچانک آئین خاموش ہو جاتا ہے، اس سے آگے ڈیڈ اینڈ آ جاتا ہے‘یہ ڈیڈ اینڈ بھی آ چکا ہے لہٰذا اپوزیشن کے گیارہ ارکان نے آج اس مسئلے کے حل کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رابطہ کر لیا، کل چیف الیکشن کمشنر کا آخری دن ہے، ان کے جاتے ہی الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا، سندھ اور بلوچستان کے ارکان 11ماہ سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان وجہ نزع بنے ہوئے ہیں‘ کل سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی تنازع بن جائے گا‘ مجھے لگتا ہے کسی دن اگر وزیراعظم اور صدر کے عہدوں کا کھاتا بھی کھل گیا تو پتا چلے گا آئین میں ان کی گنجائش بھی موجود نہیں‘ آپ دیکھ لیجیے ہم کس طرح پہیوں کے بغیر گاڑی چلا رہے ہیں، کیا حکومت نے آصف علی زرداری کو بھی ملک سے باہر بھجوانے کا فیصلہ کر لیا‘ کیا اِن ہاؤس تبدیلی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا اور پارلیمنٹ کے فیصلے سپریم کورٹ کے پاس کیوں جا رہے ہیں‘یہ اہلیت کی کمی ہے یا بدنیتی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…