اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

طویل انتظار ختم ! آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع کے کیس کا دھماکہ خیز فیصلہ بالآخر سنا دیا گیا

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی مشروط توسیع کر دی، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ مختصر فیصلہ ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ چھ ماہ بعد اس سلسلے میں کی گئی قانون سازی کا جائزہ لیا جائے گا، آرمی چیف کی موجودہ تقرری چھ ماہ کے لیے ہو گی۔

فیصلہ سناتے وقت عدالت نے درخواست گزار ریاض حنیف راہی کے بارے میں بھی پوچھا کہ وہ کہاں ہیں، ان کے روبرو فیصلہ سنانا چاہتے ہیں تاہم بعض وکلاء کی جانب سے بتایاگیا کہ وہ کھانا کھانے گئے ہوئے ہیں،چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پہلی سماعت کے بعد دوبارہ ساڑھے تین بجے کمرہ عدالت میں جمع ہوا، اس دوران انہوں نے مختصر فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیا ہے۔ پارلیمنٹ اس حوالے سے قانون سازی کرے،عدالت نے اس دوران فیصلہ دینے سے قبل حکومت کی جانب سے نئے نوٹیفیکیشن اور دیگر دستاویزات کا بھی جائزہ لیا ہے اور یہ بھی جائزہ لیا ہے کہ نئی سمری میں سپریم کورٹ کا نام تو استعمال نہیں کیا گیا یا کسی مدت کا ذکر تو نہیں ہے، اس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا، عدالت نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت چار معاملات مکمل کرے اس کے بعد عدالت اس کا دوبارہ سے جائزہ لے گی اور اس کی روشنی میں مختصر فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ اس کے لیے سہ پہر کا وقت رکھا گیا، کمرہ عدالت میں بڑی تعداد میں وکلاء، صحافی اور دیگر لوگ موجود تھے اور فیصلے کا بے تابی سے انتظار کرتے رہے۔

درخواست گزار ریاض حنیف راہی بھی کئی بار کمرہ عدالت میں آئے اور پھر واپس چلے گئے تاہم جب بنچ فیصلہ سنانے کے لیے اکٹھا ہوا تو اس دوران بھی درخواست گزار کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے تاہم عدالت نے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے درخواست گزار کا نام پکارا اور بعد ازاں فیصلہ سنانا شروع کیا،اس سے قبل سپریم کورٹ نے تیسرے روز بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیعی بارے دائر درخواست کی سماعت جاری رکھی ۔

اس دوران اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل مکمل کئے، عدالت میں اس دوران فروغ نسیم بھی پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ پاکستان بار کونسل نے ان کا لائسنس بحال کر دیا ہے، عدالت نے جن معاملات پر حکومت کی یقین دہانی چاہی تھی اس کے لیے فروغ نسیم سے بیان حلفی جمع کرانے کے لیے کہا گیا،بعد ازاں عدالت فیصلہ سہ پہر کو سنانے کا کہہ کر اٹھ گئی۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو چھ ماہ کی مشروط مدت ملازمت میں توسیع دی جا رہی ہے، اس توسیع کا اطلاق جمعرات 28 نومبر سے ہوگا، اپنے مختصر فیصلے میں عدالت نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے میں نئی قانون سازی کی جائے گی اور عدالت چھ ماہ بعد اس سلسلے میں ہونے والی قانون سازی کا جائزہ لے گی،عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ حکومت نے ایک موقف سے دوسرا موقف اختیار کیا۔

حکومت عدالت میں آئین کے آرٹیکل 243(1) پر انحصار کر رہی ہے اور عدالت نے آرٹیکل 243 بی کا جائزہ لیا۔آرمی ایکٹ اور اس کے رول کا جائزہ لیا،ہمارے سامنے یہ سوال آیا کہ کیا توسیع دی جاسکتی ہے یا نہیں؟عدالت نے کہاکہ اٹارنی جنرل نے عدالتی سوالوں کا جواب دیا،عدالت نے مزید کہاکہ دستاویزات کے مطابق پاک آرمی کا کنٹرول وفاقی حکومت سنبھالتی ہے،چیف آف آرمی سٹاف کا تقرر صدر وزیراعظم کی مشاورت سے کرتا ہے۔

آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی کے حوالے سے قانون خاموش ہے۔آرمی چیف کی موجودہ تقرری 6 ماہ کے لیے ہو گی، وفاقی حکومت نے یقین دلایا کہ چھ ماہ میں قانون سازی کی جائے گی، جبکہ آرمی چیف کی مدت اور مراعات سے متعلق چھ ماہ میں قانون سازی ہو گی،عدالت نے کہا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں، پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت آرمی چیف کی تقرری سے متعلق قانون سازی کرے۔ عدالت نے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ عدالت نے قانون سازی کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نئی قانون سازی تک اپنے عہدے پر فرائض سرانجام دیں گے اور آج عدالت میں پیش کیا جانے والا نوٹیفیکیشن چھ ماہ کے لیے ہو گا۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…