جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

کسی بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں آئندہ توسیع نہیں ہوگی عدالت کو ن سا نیا قانون لانے والی ہے ؟ بڑادعویٰ سامنے آگیا

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی کامران خان نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ مقتدر زرائع جنرل باجوہ ایکسٹینشن کیس کے آؤٹ کم کے حوالے سے اندازہ لگا رہے ہیں کہ عدالت تازہ ترین حکومتی نوٹیفکیشن کو اسٹرائیک ڈاؤن کئے بغیر حکومت کو پابند کرے گی کہ وہ قانون سازی کرکے آئندہ کے لئے سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کے تمام دروازے ہمیشہ کے لئے بند کردے۔

کامران خان کے اس ٹویٹ پر وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ عدالتیں بالکل بھی کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی یہ ضرور چاہتی ہیں کہ چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری کے حوالے سے ایک قانون مرتب کیا جائے،کامران خان نے اس سے قبل کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جنرل باجوہ ایکسٹینشن کے حوالے سے اٹھنے والے بحران کاحل ڈھونڈلیا گیا ۔غالب امکان ہے کہ کابینہ تھوڑی دیر میں ایک صدارتی آرڈینینس کی منظوری دے گی جس کے زریعے وزیر اعظم کو سروسز چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے جامع اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔کامران خان نے مزید کہا کہ فوری اطلاق جنرل باجوہ کے کیس پر ہو جائے گا۔اس سے قبل ایک ٹویٹ میں سینئر صحافی کامران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ جمعرات کی رات بارہ بجے تک بہر صورت آرمی چیف ہیں ,سپریم کورٹ کی سماعت کل ممکنہ طور پر جمعرات کو بھی ہوگی ,اس دوران عمران خان کو سپریم کورٹ کی تسلی کرانی ہے ایکسٹینشن کے کیس کو قانونی پیچیدگیوں ضوابط کی خلاف ورزیوں سے پاک کرنا ہے۔یقیناً عدالت ملک میں افراتفری نہیں چاہتی۔جب کہ ایک اور ٹویٹ میں کامران خان نے  کہا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے نوٹیفیکیشن کی معطلی لازم تھی کیونکہ سپریم کورٹ کے سامنے ثبوت تھے۔کامران خان نے مزیر کہا کہ وزیراعظم کی لیگل ٹیم نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری دکھانے کے لئے تمام قوائد ضوابط کا قیمہ نکال دیا۔ سپریم کورٹ کے لئے بھی God send opportunity آگئی کہ عمران خان کو دکھائے کہ عدلیہ آزاد ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…