اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فروغ نسیم نے گزشتہ روز وفاقی وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وہ آرمی چیف کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے لیکن فروغ نسیم کا عدالت میں پیش ہونا ان کے لیے مشکل کھڑی کر سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وائس چیئرمین
پاکستان بار کونسل امجد شاہ کا کہنا ہے سابق وزیرقانون فروغ نسیم معطل شدہ لائسنس کے ساتھ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تو قابل تعزیر جرم ہوگا جس کی سزا ایک سال قید ہے۔ زیر سماعت مقدمے کے دوران قانون میں تبدیلی کا معاملہ اس وقت زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ اب فیصلہ کرے گی تو اس سے یہ پوائنٹ کلیئر ہو جائے گا۔