ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب، بڑا فیصلہ کر لیا گیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان کے خطاب اور وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر دو دن کا الٹی میٹم دینے پر حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی اہم میٹنگ ہوئی، جس میں وزیراعظم کو کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے تمام صورتحال سے آگاہ کیا، ایک نجی ٹی وی نے اس میٹنگ کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے پارٹی کور کمیٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

موجودہ صورتحال پر کور کمیٹی اجلاس میں مشاورت کی جائے گی، اس کے علاوہ وزیراعظم کے قوم سے خطاب کی تجویز پر مشاورت کی جائے گی، مذاکراتی کمیٹی کی تجاویز کو پرویز خٹک کور کمیش کو پیش کریں گے، میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہناہے کہ جتنے دن چاہے اپوزیشن دھرنا دے حکومت رکاوٹ نہیں ڈالے گی، اس طرح وزیراعظم عمران کے قوم سے خطاب کا امکان ہے، واضح رہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے قائم حکومتی کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کرکے انھیں مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے آگاہ کیا ہے جبکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر کوئی بات نہیں ہوگی،اگر کوئی غلط کام کرے گا تو آئین وقانون اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہوگی،دو روز تک کوئی رابطہ نہیں ہوگا، اگر ضرورت محسوس ہوگی تو مذاکرات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ پرویز خٹک نے دوران اجلاس ہی وزیراعظم عمران خان سے رابطہ اور انھیں مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں مولانا فضل الرحمان کے خطاب کے نکات کا جائزہ لیا گیا۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر کوئی بات نہیں ہوگی۔

اجلاس کے بعد پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں نے کہاکہ اگر کوئی غلط کام کرے گا تو آئین وقانون اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ رہبر کمیٹی سے معاہدہ کے مطابق دو روز تک کوئی رابطہ نہیں ہوگا، اگر ضرورت محسوس ہوگی تو مذاکرات کریں گے۔پرویز خٹک نے کہا کہ امید ہے مولانا ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک وقوم کا نقصان ہو۔ جو معاہدہ کی خلاف ورزی کریگا، اس کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاہدہ کی پاسداری کرتے ہوئے ان کے راستے نہیں روکے،

پورا پاکستان دیکھ رہا ہے کہ کون معاہدے کی پاسدرای کر رہا ہے اور کون توڑ رہا ہے؟۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سامنے رہبر کمیٹی نے کبھی وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کی،وزیراعظم تمام تر صورتحال کا خود جائزہ لے رہے ہیں،جو فیصلہ حکومت کا ہوگا سب کے سامنے آ جائے گا۔حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے بتایا کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان سے نہیں اکرم درانی سے رابطہ ہوا تھا، معاہدہ توڑا تو یہ حکومت ہے کوئی مذاق نہیں۔ اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کی بات کی ہے پرویز خٹک نے جواب دیا کہ بلی کو چھھڑوں کا خواب۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…