اسلام آباد(انٹرنیشنل پریس ایجنسی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے میڈیا توہین عدالت کیس میں چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کیخلاف خبرچلانےوالے چینلز کا لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں.
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی تو عدالتی حکم پر مختلف چینلز کے اینکرزپیش ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیمرا کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کانام استعمال کرکے پیمرانے حکم جاری کیا اگر عدالتی حکم پرابہام تھا تو درخواست عدالت میں دیتے.چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ چیئرمین پیمرا کے پاس اختیارات ہیں لیکن آپ نے پیمرا کی کس شق پر عمل درآمد کیا؟چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا کام واضح ہونا چاہئے مگر پیمرا ہر چیز عدالت پر ڈال دیتا ہے اگر کوئی خلاف ورزی کرتا ہے توپیمراقانون کے مطابق فیصلہ کرے.جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ میرے خلاف کوئی غلط خبر چلی تو میں ایکشن نہیں لوں گا؟ ایک غلط خبر چلا کر کہا گیا کہ نواز شریف کیس میں پیسہ چلا ہے جوخبرچلائی گئی اس سے زیرالتواکیسز کی شفافیت پرسوال اٹھتا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ پیمرا کیسے کہہ سکتا ہے کہ ٹی وی چینلزکے مہمان کون ہوں گے ایک معاملہ دوسرے پر ڈال دینے کا ٹرینڈ چل رہا ہے.چیف جسٹس نے چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کیخلاف خبرچلانےوالے چینلزکالائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے .عدالت نے کہا کہ اوپن عدالت میں دونوں ٹاک شو چلائے جائیں گے جبکہ پروگرامز کی ٹرانسکرپٹ بھی طلب کرلی گئی۔