اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں ماہ کی 29 تاریخ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں امکان ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے مصافحہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کیلئے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے اور اگر یہ ملاقات ریاض میں نہ ہو سکی تو آئندہ ماہ پنجاب کے بارڈر پر کرتارپور صاحب راہداری کے افتتاح کے موقع پر کوشش کی جائے گی۔دنیا کے کچھ اہم دارالحکومت بھی اس حوالے سے کوشش کر رہے ہیں کہ عمران اور مودی کے درمیان ملاقات کرائی جائے لیکن اس ضمن میں پاکستان کو تحفظات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس ملاقات کیلئے کوششوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جائے گی کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ کوئی ایشو نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان اس طرح کے اقدام کے لیے رضامند نہیں ہوگا تاوقتیکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو ختم نہ کر دے۔ ذرائع کے مطابق، نئی دہلی کی جانب سے پاکستان کو سفارتی چینل کے ذریعے ’’مراعات‘‘ کی پیشکش بھی کی جا رہی ہے لیکن پاکستان کی ان میں دلچسپی نہیں۔واضح رہے کہ اس کانفرنس کو ایک شاندار ایونٹ سمجھا جاتا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی شہر کے حامل ماہرین تعلیم، محققین، انجینئرز، صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اور دنیا بھر کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو ایک بہترین عالمی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔کانفرنس میں محققین اپنی ریسرچ سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہیں۔