اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو گرفتار کر لیا،نجی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔فاروق عبداللہ کی رہائشگاہ کو عارضی طور پر جیل قرار دے دیا گیا ہے۔
اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو بھی بھارتی قابض فورسز نے گرفتار کیا تھا۔واضح رہے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ بھارت کے حامی رہے ہیں ۔دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، مودی سرکار کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹا کر حالات نارمل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو بھی وادی کا دورہ کرنے کی اجازت دے دی، وادی کے اصل حقائق عدالت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت بھی کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو وہ خود بھی مقبوضہ وادی جائیں گے۔بھارتی عدالت بھی مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف، نئی دہلی میں بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کو حکم دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جلد ازجلد حالات نارمل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں مودی سرکار کو حکم دیا کہ وادی میں لوگوں کو نارمل زندگی گزارنے کا حق دیا جائے۔بھارتی سپریم کورٹ نے کانگریس رہنماغلام نبی آزاد کو وادی کا دورہ کرنے کی اجازت دے دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے غلام نبی آزاد کو ہدایت کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر کے اصل زمینی صورتحال کے بارے میں عدالت کو رپورٹ کریں۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کا کہنا تھا کہ وادی کے لوگوں کوہائی کورٹ تک رسائی نہ دینے پر تشویش ہے۔ ضرورت پڑی تو خود جموں اینڈ کشمیر کا دورہ کریں گے۔