منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال کی تحقیقات میں ڈرامائی پیشرفت ، مقتولین کے ورثا نے انسداد دہشتگردی عدالت میںایسا بیان دیدیا جس کی کسی کو بھی امید نہ تھی

datetime 11  ستمبر‬‮  2019 |

لاہور( آن لائن )لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ ساہیوال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور دوران سماعت کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت مقتولین کے ورثا نے پولیس اہلکاروں کو پہچاننے سے انکار کردیا۔

مقتول خلیل کے بھائی نے کہا کہ میں موقع پر موجود تھا اسی لیے مجھے نہیں معلوم کہ کون سے اہلکار تھے۔مقتول خلیل کے بیٹے نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے والدین پر کن پولیس والوں نے گولیاں چلائیں۔ کیس میں صفدر حسین، سیف اللہ سمیت 12 گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔ عدالت میں واقعہ میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو پیش کردیا گیا۔ مقتول ذیشان کے بھائی احتشام کا بیان بھی ریکارڈ کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ رواں برس 19 جنوری کو سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں کارروائی کرتے ہوئے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ہلاک ہونے والوں میں ذیشان ، خلیل ، خلیل کی اہلیہ نبیلہ اور ان کی بیٹی اریبہ شامل تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اور ان کے ساتھ موجود ذیشان ان کا محلے دار تھا ، ذیشان بطور ڈرائیور خلیل کے خاندان کے ساتھ گیا تھا جسے سی ٹی ڈی نے دہشتگرد قرار دیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی تو کروائی تھی لیکن تاحال ان کو انصاف نہیں ملا اور آج عدالت میں سماعت کے دوران مقتولین کے لواحقین نے ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…