جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال کی تحقیقات میں ڈرامائی پیشرفت ، مقتولین کے ورثا نے انسداد دہشتگردی عدالت میںایسا بیان دیدیا جس کی کسی کو بھی امید نہ تھی

datetime 11  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ ساہیوال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور دوران سماعت کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت مقتولین کے ورثا نے پولیس اہلکاروں کو پہچاننے سے انکار کردیا۔

مقتول خلیل کے بھائی نے کہا کہ میں موقع پر موجود تھا اسی لیے مجھے نہیں معلوم کہ کون سے اہلکار تھے۔مقتول خلیل کے بیٹے نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے والدین پر کن پولیس والوں نے گولیاں چلائیں۔ کیس میں صفدر حسین، سیف اللہ سمیت 12 گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔ عدالت میں واقعہ میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو پیش کردیا گیا۔ مقتول ذیشان کے بھائی احتشام کا بیان بھی ریکارڈ کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ رواں برس 19 جنوری کو سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں کارروائی کرتے ہوئے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ہلاک ہونے والوں میں ذیشان ، خلیل ، خلیل کی اہلیہ نبیلہ اور ان کی بیٹی اریبہ شامل تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اور ان کے ساتھ موجود ذیشان ان کا محلے دار تھا ، ذیشان بطور ڈرائیور خلیل کے خاندان کے ساتھ گیا تھا جسے سی ٹی ڈی نے دہشتگرد قرار دیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی تو کروائی تھی لیکن تاحال ان کو انصاف نہیں ملا اور آج عدالت میں سماعت کے دوران مقتولین کے لواحقین نے ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…