اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سلامتی کونسل کے اجلاس میں سفارتی شکست کا سامنا ہونے اور اس کے پیش نظر بڑھنے والے دباؤ کے تحت بھارت نے اب مقبوضہ کشمیر میں فون لائن کھولنے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر عملدرآمد آج سے شروع ہو گا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں فون لائن کھولنے اور انٹرنیٹ کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کشمیری بچے آئندہ ہفتے سکول کُھلنے کے بعد اپنی تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ سے بحال کر سکیں گے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں کو 2 جی انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھارت کے دعووں کی نفی کر دی ہے ۔ اقوام متحدہ کی آفیشل ویب سائٹ نے اجلاس کے متعلق بیان جاری کر دیا ،جس میں کہا کہ مسئلہ کشمیر یو این چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہی حل ہو گا،کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ عالمی ادارے نے کہا کہ کشمیر عالمی امن اور سیکیورٹی کا مسئلہ ہے جو اقوام متحدہ کے دائرہ اختیار کے اندر 1965 کے بعد پہلی بار زیر بحث آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر یو این چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہو گا۔رپورٹ میں سیکرٹری جنرل کے بیان کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے 1972 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے شملہ معاہدے کا بھی حوالہ بھی دیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پرامن طریقے سے ہوگا۔