اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پورے ملک سے عوامی مقامات پر یہ چیزیں آئندہ نظر نہ آئیں ، سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا

datetime 4  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ پورے ملک سے عوامی مقامات سے بل بورڈز اور انکے سٹرکچرز اتارے جائیں،وفاق سمیت صوبے بل بورڈز اور انکے سٹرکچرز اتارنے سے متعلق 6 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائیں۔ سپریم کورٹ میں بل بورڈز اتارنے سے متعلق عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ ابھی تک کچا پکا کام ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بل بورڈز تو اتار دئیے گئے مگر ان کے سٹرکچر ابھی تک موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ سٹرکچر اتارنے کیلئے کیا کوئی آسمان سے اترے گا۔وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے کہاکہ سٹرکچر اتارنا ایڈورٹائزرز کا کام ہے،ہم نے ایڈورٹائزرز کو نوٹس جاری کیے تاحال سٹرکچر نہیں اتارے گئے۔وکیل کنٹونمنٹ نے کہاکہ ہمارے پاس سٹرکچر اتارنے کیلئے فنڈز نہیں 10 لاکھ خرچ ہونگے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ گزشتہ روز پولیس بھی یہی کہے گی کہ پیسے نہیں ملزم کو نہیں پکڑتے۔ انہوں نے کہاکہ سٹرکچر اتروانا کنٹونمنٹ کی ذمہ داری ہے۔جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ اگر ایڈورٹائزرز سٹرکچر نہیں اتارے تو کنٹونمنٹ والے ان کی نیلامی کر دیں۔ وکیل کنٹونمنٹ نے کہاکہ عدالتی حکم پر ہم سٹرکچرز اتروا دیں گے۔ عدالت نے کہاکہ پورے ملک سے عوامی مقامات سے بل بورڈز اور انکے سٹرکچرز اتارے جائیں۔عدالت نے کہاکہ وفاق سمیت صوبے بل بورڈز اور انکے سٹرکچرز اتارنے سے متعلق 6 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی گئی ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…