عمر قید کا مطلب تا حیات قید یا پھر 25سال قید؟ چیف جسٹس نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

17  جون‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم عبدالقیوم کی سزائے موت کیخلاف نظر ثانی درخواست خارج کر دی۔ پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے بھی ملزم کو سزائے موت دی تھی،سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے پوئے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عمر قید

سے متعلق اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمر قید کا یہ مطلب نکال لیا گیا 25 سال قید ہے۔انہوں نے کہاکہ عمر قید کی غلط مطلب لیا جاتا ہے،عمر قید کا مطلب ہوتا ہے تا حیات قید۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کسی موقع پر عمر قید کی درست تشریع کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایسا ہو گیا توپھر دیکھیں گے کون قتل کرتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایسا ہوا تو اس کے بعد ملزم عمر قید کی جگہ سزائے موت مانگے گا ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…