اسلام آباد(این این آئی)خصوصی عدالت نے غدار ی کیس میں پرویز مشرف کا حق دفاع ختم کر تے ہوئے کہاہے کہ مفرور ملزم وکیل کی خدمات بھی حاصل نہیں کر سکتا ، وزارت قانون دفاع کیلئے وکلاء کے نام پیش کرے ،قانون کے مطابق عدالت مشرف کے دفاع کیلئے خود وکیل مقرر کریگی،مشرف خود کو قانون کے حوالے کریں تو اپنی مرضی کا وکیل کر سکتے ہیں۔
جبکہ سابق صدر و آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف سنگین غداری کیس میں ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ ذہنی اور جسمانی طور پر ملک واپس آنے کے قابل نہیں۔ بدھ کو جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ پرویزمشرف پھر پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے خصوصی عدالت سے مشرف کی پیشی کے لیے ایک اور موقع دینے کی استدعا کردی۔وکیل نے کہا کہ پرویزمشرف زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، وہ ذہنی اورجسمانی طور پراس قابل نہیں کہ ملک واپس آسکیں، ان کا وزن تیزی سے کم ہورہا ہے، وہ وہیل چیئر پر ہیں اور پیدل بھی نہیں چل سکتے، ہر تاریخ سماعت پر کیس کے التواء کی استدعا پر ہمیں بھی شرمنگی ہوتی ہے، ان کے دل کی کیمو تھراپی ہورہی ہے جس کے بعد صحت مزید خراب ہوتی ہے، انہیں ایک موقع اور دیاجائے تاکہ وہ خودعدالت میں پیش ہوسکیں، انسانی ہمدردی کے تحت ایک اور موقع کی استدعا کررہا ہوں۔استغاثہ کے وکیل ڈاکٹر طارق حسن نے عدالت سے درخواست کی کہ مشرف کا بیان ویڈیو لنک کے زریعے قلمبند کرنے کا موقع دیا۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کا حق دفاع ختم کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ مفرور ملزم وکیل کی خدمات بھی حاصل نہیں کر سکتا۔ عدالت نے وزارت قانون سے مشرف کے دفاع کیلئے وکلاء کے نام طلب کرتے ہوئے کہاکہ قانون کے مطابق عدالت مشرف کے دفاع کیلئے خود وکیل مقرر کریگی۔سابق صدر کی التواء کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔ عدالت نے کہاکہ وفاقی حکومت وکلاء کے نام اور فیس کی تفصیلات پیش کرے۔
عدالت نے کہاکہ عدالت فیصلہ کرے گی مشرف کیلئے کس وکیل کی خدمات لینی ہیں،مشرف خود کو قانون کے حوالے کریں تو اپنی مرضی کا وکیل کر سکتے ہیں۔ عدالت نے کہاکہ ملزم کی بیماری کے باعث ٹرائل ملتوی نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مشرف کو مزید موقع نہیں دے سکتے۔ عدالت نے مشرف کی بریت کی درخواست بھی ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کر دی۔