شمالی وزیرستان(نیو ز ڈیسک) افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان نے گزشتہ روز ہونے والے وزیرستان میں دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے،اس طرح اس نیٹ ورک نے خڑکمر میں پاک فوج پر کئے گئے بارودی سرنگ کے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے خار قمر میں فورسز کو ایک بار پھر دہشت گردی کا سامنا ہے
جہاں دہشت گردوں نے فوجی گاڑی کو سڑک پر نصب بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا جس کے باعث پاک فوج کے تین افسران لیفٹیننٹ کرنل، میجر، کیپٹن سمیت ایک جوان شہید جب کہ چار جوان زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء میں کریم آباد ہنزہ کے رہائشی لیفٹیننٹ کرنل راشد کریم بیگ، کراچی کے رہائشی میجر معیذ مقصود بیگ، لکی مروت سے تعلق رکھنے والے کیپٹن عارف اللہ اور چکوال سے تعلق رکھنے والے لانس حوالدار ظہیر شہید شامل ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے مزید کہا کہ اسی علاقے سے چند دن قبل فورسز نے سرچ آپریشن کر کے چند سہولت کاروں کو پکڑا تھا اور پچھلے ایک ماہ میں فورسز کے 10 جوان شہید اور 35 زخمی ہو چکے ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ واقعے میں پاک فوج کے تین افسران اور ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا۔ وزیر اعظم نے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار اور زخمی ہونے والے جوانوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔ وزیر اعظم نے وزیرستان میں پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوے کہا کہ چند دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے غیور عوام کو ورغلا رہے ہیں مگر ریاست ان عناصر کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔شمالی وزیرستان کے علاقے خار قمر میں دہشت گردوں کے بارودی سرنگ دھماکے کے نتیجے میں تین سکیورٹی آفیسرز سمیت چار اہلکار شہید جبکہ چار شدید زخمی ہو گئے۔
صدر،وزیر اعظم عمران خان،اسپیکر قومی اسمبلی،چیئرمین سینیٹ،وفاقی وزیرداخلہ،مسلم لیگ ن کے صدر اورپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورشریک چیئرمین آصف علی زاردای نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ چند دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے غیور عوام کو ورغلا رہے ہیں مگر ریاست ان عناصر کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہی دے سکتی، اس مشکل گھڑی میں شہداء کے ورثا کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایسے شر پسند عناصر پاک فوج کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے،دہشتگردی کے خلا ف جنگ امن کے مکمل حصول تک جاری رہے گی،پوری قوم اپنی افواج کے سا تھ یے اور ایسے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے، شہدا کی عظیم قربانیاں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔