اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے معذور افراد کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لئے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات انہوں نے کابینہ کے اجلاس کے دوران کیں۔ غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے لیے قائم ڈویڑن اس ضمن میں تمام موجودہ اور مستقبل کے پالیسی
اقدامات کو “احساس”پروگرام کے دائرہ کار میں لانے کے لئے طریقہ کار وضع کرے گا۔سماجی تحفظ ڈویژن اس طرح کے تمام فلاحی امور کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کے مابین بہترین اشتراک کے لیے مرکزی کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق معذور افراد کے لیے ملازمتوں میں دو فیصد کوٹے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ معذور افراد کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام میں بھی دو فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔معذور افراد کے لیے آلات سماعت، وہیل چیئر، سفید چھڑیوں اور اسی طرح کے دوسرے معاون آلات مفت فراہم کیے جائیں گے۔ معذور افراد کو صحت بیمہ کارڈ کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ خصوصی افراد کی معذور ی کے تناسب کو جانچنے کے لیے اقوام متحدہ کے طے کردہ معیار کے مطابق طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔ عوامی مقامات اور عمارات کی تعمیر میں معذور افراد کی سہولت کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو وزیراعظم کی طرف سے خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان اقدامات پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس کے دوران زور دے کر یہ بات کہی کہ ایک فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے ازحد ضروری ہے کہ ضرورت مند اور پسماندہ طبقات کی مشکلات کا مکمل احساس کیا جائے اور معذور افراد ہماری توجہ کے خصوصی طور پر مستحق ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا بدقسمتی سے ماضی میں معذور افراد کے حوالے سے ریاست اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر سکی۔ جو کہ بہت افسوس ناک امر ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت کی یہ اولین ترجیح ہے کہ معذور افراد کے تحفظ اور فلاح وبہبود کے منصوبوں پر بھرپور توجہ دی جائے۔