منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

’’اس یونیورسٹی کی تمام ڈگریوں کی تصدیق کی جائے‘‘ سپریم کورٹ کا بڑا حکم

datetime 7  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی )سپریم کورٹ نے الخیر یونیورسٹی کے بھمبر کیمپس کی تمام ڈگریوں کو ایچ ای سی سے تصدیق کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو ڈگری ایچ ای سی سے تصدیق ہو گی وہی قابلِ قبول ہو گی باقی رد ہوں گی۔جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر بھرتیوں کے معاملے کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کی۔ڈی جی ہائرایجوکیشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ

الخیر یونیورسٹی کی وفاقی حکومت نے 2002میں منظوری دی تھی۔جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یونیورسٹی کی منظوری دی گئی؟۔ڈی جی ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا کہ سیکشن 10 کے تحت یونیورسٹی کی منظوری دی گئی۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ آپ ایسا برتائو کر رہے ہیں جیسے مہاتما گاندھی انگریزوں کے ساتھ کیا کرتے تھے۔الخیر یونیورسٹی کے بھمبر کیمپس کو ایچ ای سی کی گائیڈ لائینز کے تحت رجسٹریشن دی گئی۔ شکایات کی بنیاد پر ہم نے بھمبر کیمپس پر پابندی لگائی۔2011میں معائنے کے بعد دوبارہ اجازت دی گئی۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ایسا ہی معاملہ پریسٹن یونیورسٹی کوہاٹ کا بھی ہے۔ڈی جی ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا کہ پریسٹن یونیورسٹی کوہاٹ کیمپس پر گزشتہ تین سال سے پابندی عائد ہے۔الخیر یونیورسٹی کی 2011سے سوائے بھمبر کے علاوہ کسی کیمپس کی ڈگری نہیں مانی جائے گی۔ اس وقت پریسٹن یونیورسٹی کے نام سے چار یونیورسٹیاں فعال ہیں۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ایچ ای سی نے کہا تھا یونیورسٹی کا انفراسٹرکچر اور سہولیات کی بنیاد پر رجسٹریشن کی تھی۔طالب علم پڑھے گا گورانوالہ یا کسی اور شہر میں ڈگری بھمبر سے کیسے لے سکتا ہے؟جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا اگر ڈگریاں ایچ ای سی تصدیق کرتا ہے تو ٹھیک ورنہ جعلی تصور ہوں گی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 31 اگست 2018 کو ایچ ای سی نے کہا کہ 2009 تک الخیر یونیورسٹی کی تمام ڈگریاں تصدیق شدہ ہیں۔ڈی جی ایچ ای سی نے جوابا کہا ہمارا ڈگریوں کی تصدیق کا سسٹم آن لائن ہے۔ جن کے ڈگریوں کے مسائل ہیں وہ آن لائن اپلائی کر سکتے ہیں۔جسٹس عظمت سعید نے کہا اگر کسی ڈگری کی تصدیق غلط ہوئی تو ایچ ای سی کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا الخیر یونیورسٹی کا آن لائن سسٹم نہیں ہے اس کا کیا ہو گا؟میری موکلہ سمیت دیگر خواتین سرکاری اساتذہ بھی ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ یہ خواتین جانیں اور صوبہ جانے۔عدالت نیالخیر یونیورسٹی کے بھمبر کیپمس کی تمام ڈگریوں کو ایچ ای سی سے تصدیق کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو ڈگری ایچ ای سی سے تصدیق ہو گی وہی قابلِ قبول ہو گی باقی رد ہوں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…