اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاک ترک اسکولز کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ، سپریم کورٹ نے انتظامیہ کی نظر ثانی اپیل پر فیصلہ سنا دیا

datetime 16  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن )سپریم کورٹ نے پاک ترک اسکولز کی حوالگی سے متعلق کیس میں پاک ترک اسکولزانتظامیہ کی نظر ثانی اپیل خارج کردی ہے۔ جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت کی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ اپیل قابل سماعت نہیں ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ترک حکومت اور ترک سپریم کورٹ بھی اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا دیگر 40 ممالک بھی ان اسکولوں کو بند کر چکے ہیں۔ حکومت پاکستان ترک حکومت کیساتھ ہے۔پاک ترک اسکولز کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ کوئی دہشت گرد تنظیم فنڈنگ نہیں کر رہی بلکہ ترک عوام فنڈ دے رہے ہیں۔ ملائیشیا میں ان اسکولوں کو بند نہیں کیا گیا۔اس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر ملائیشیا چلے جائیں۔کیا آپ نام بدل کر لوگوں کو دوبارہ بیوقوف بنانا چاہتے ہیں؟ اس طرح تو دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی پاکستان میں ادارے کھولنا شروع کر دیں گی۔وکیل پاک ترک اسکول نے کہا کہ پاکستان کی وزارت داخلہ اور خارجہ نے تنظیم کی منظوری دی تھی۔اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ابھی وزارتوں نے عدالت میں آکر کہا کہ یہ دہشت گرد تنظیم بن چکی ہے۔اس تنظیم کے ذریعے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ کی جارہی ہے۔جسٹس عظمت سعید نے وکیل سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ ایک دہشت گرد تنظیم کا عدالت میں آکر دفاع نہیں کر سکتے۔سپریم کورٹ نے پاک ترک اسکولز کی حوالگی سے متعلق کیس میں پاک ترک اسکولزانتظامیہ کی نظر ثانی اپیل خارج کردی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دسمبر 2018 میں فتح اللہ گولن سے منسوب پاک ترک انٹرنیشنل ایجوکیشن فانڈیشن کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔15

صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا تھا جس کے مطابق آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس اور ایشین پارلیمنٹ اسمبلی کے فیصلوں کی روشنی میں تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ ترکی بھی مذکورہ تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکا ہے جب کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستان بین الاقوامی سفارتی معاہدوں پر عمل درآمد کا پابند ہے۔عدالت نے پاک ترک اسکولز کا انتظام معارف فائونڈیشن نامی تنظیم کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…