اسلام آباد (این این آئی) ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر نے بتایا ہے کہ یکم اپریل سے 10 اپریل تک مجموعی طور پر 1464 مقدمات کا فیصلہ ہوا،ماڈل کورٹس کی کارکردگی حیران کن ہے۔ ہفتہ کو ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر کی ماڈل کورٹس کی کارکردگی پر کانفرنس شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سنا تھا خواب کی تعبیر نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہاکہ 2017 میں چیف جسٹس آ صف سعید کھوسہ نے بطور سینئر جج روزانہ کی بنیاد پر مقدمات کی سماعت کر کے نمٹانے کا خواب دیکھا۔انہوں نے کہاکہ بطور چیف جسٹس آ پ نے حکم دیا کہ تیز فراہمی انصاف کے خواب کو اب پورے ملک میں لے کر جانا ہے۔ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر نے کہاکہ طریقہ کار طے کرتے وقت گواہان ،وکلا فریقین کی مشکلات کو سامنے رکھا گیا۔انہوںنے کہاکہ یکم اپریل کو ماڈل کورٹس نے کام شروع کر دیا۔انہوں نے کہاکہ آ ج 13 اپریل تک ماڈل کورٹس نے جادوئی کار کردگی دکھائی۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان 24 ماڈل کورٹس نے 129 قتل 158 نارکوٹکس مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 1069 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے۔انہوں نے کہاکہ پشاور 27 ماڈل کورٹس نے 163 قتل کیس 224 نارکوٹکس کیسز کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ لاہور کی 36 ماڈل کورٹس نے 194 قتل، 351 نارکوٹکس مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ لاہور ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 545 مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کی ماڈل کورٹس نے 2463 گوہان کے بیانات ریکارڈ کئے۔ سہیل ناصر نے کہاکہ اسلام آباد 2 ماڈل کورٹس نے 26 قتل مقدمات 28 نارکوٹکس مقدمات کے فیصلے کئے۔
انہوں نے کہاکہ اسلام آ باد کی 2 ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 54 مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کی 27 ماڈل کورٹس 191 فوجداری مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ مجموعی طور ملک کی 116 ماڈل کورٹس نے 609 قتل 855 نارکوٹکس مقدمات کے فیصلے کئے۔انہوں نے کہاکہ یکم اپریل سے 10 اپریل تک مجموعی طور پر 1464 مقدمات کا فیصلہ ہوا،ماڈل کورٹس کی کارکردگی حیران کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کار کردگی میں تمام سٹیک ہولڈرز کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ دس دن میں 5814 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔