آج پاکستان کی تاریخ میں بہت بڑا بریک تھرو ہوا‘ آج تھر کے کوئلے سے 330 میگا واٹ بجلی بنی اور یہ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو گئی‘ یہ پاکستانی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا پہلا پراجیکٹ ہے‘ یہ پراجیکٹ معاشی انقلاب کا نقطہ آغاز ہے‘ تھر میں اگر اسی رفتار سے کام چلتا رہا تو تھر کا کوئلہ نہ صرف پورے ملک کی برقی ضرورت پوری کر ے گا
بلکہ پاکستان بجلی ایکسپورٹ کرنے کے قابل بھی ہو جائے گی‘ ہم آج کے اس بڑے بریک تھرو پر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور سندھ حکومت دونوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں‘ پولیٹیکل پولرائزیشن اور نیب کے مقدمات کے باوجود یہ پراجیکٹ شروع کرنا اور اسے ریکارڈ مدت میں مکمل کرنا واقعی قابل تقلید‘ قابل ستائش ہے۔ تھرکول سے نہ صرف سستی بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ تھر کے اپنے لوگوں کا مقدر بھی بدل جائے گا، سندھ حکومت اب تک تھر میں سڑکیں بھی بنا چکی ہے‘ ہسپتال بھی ‘ سکول بھی اور ائیر پورٹ بھی‘ اس سے تھر کے عام شہریوں کی زندگی میں کیا تبدیلی آئے گی‘ پیپلز پارٹی شدید سیاسی دباؤ کے باوجود ڈیلیور کر رہی ہے‘ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کب ڈیلیور کرنا شروع کرے گی‘ اس نے اب تک قرضے لینے کے علاوہ کیا کیا ہے؟خوراک مہنگی‘ ادویات مہنگی‘ روپیہ ڈی ویلیو‘ بے روزگاری‘ سرمایہ کاری ڈاؤن اور ایکسپورٹس وہیں جہاں یہ تھیں‘ حکومت سپیڈ بریکر سے آگے کیوں نہیں بڑھ رہی‘ حکومت کے عظیم جوتشی شیخ رشید نے ایک اور تاریخ دے دی۔