اسلام آباد( آن لائن) العزیزیہ ریفرنس کیس پر سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران نوا زشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے منظور کرلی۔ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت 23اپریل جبکہ آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب اپیل پر سماعت 29اپریل تک ملتوی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ نوازشریف کے وکلا نے اپیل پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو جسٹس عامرفاروق نے برہمی کااظہار کیا اور کہا آپ آج بحث نہیں کرنا چاہتے؟ درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ سے طبی بنیادوں پر چھ ہفتوں کی ضمانت ملی اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں جس کے باعث آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے ، لہذا سماعت ملتوی کی جائیے اس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ وہ تو ٹھیک ہے لیکن آپ کو آج اپنی اپیل پربحث کرنا تھی؟نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کی پیپر بک نہیں ملی کل لے لیتے ہیں۔جسٹس عامر فاروق نے کہا آپ عدالت کے سامنے کھڑے ہیں کوئی لاجک والی بات کریں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے کہا کہ ہماری پیپر بک تیار نہیں۔ عدالت نے نواز شریف کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی ۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
کمرہ عدالت میں راجہ ظفر الحق ، اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹر پرویز رشید سمیت دیگر مسلم لیگی رہنماء بھی موجود تھے۔یاد رہے احتساب عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزادی تھی۔25 فروری کو طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست مسترد ہونے پر نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں یکم مارچ کو چیلنج کیا تھا۔