اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی ) سرکاری ملازمین کی پنشن ختم، ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے کم کر کے 55 سال کرنے کی تجویز پیش ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت کی جانب سے قومی سطح پر اخراجات میں کمی کی نئی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔
جس کے تحت پنشن ختم کرنے اور ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 60 سال سے کم کر کے 55 سال کرنے کی پالیسی زیر غور ہے ۔اعلیٰ سطح پر تجویز کی منظوری سے وفاقی سیکرٹریز کی بڑی تعداد ریٹائر ہو جائے گی۔واضح رہے سول اور ملٹری پنشن کے سالانہ اخراجات گزشتہ سال 333.35 ارب تھے جو بڑھ کر 346 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔دوسری جانب پیپلزپارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر و سیکرٹری اطلاعات سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کی پنشن ختم کرنے سے گریز کرے ، سرکاری محکموں میں اصلاحات لانے کے بجائے ان کی نجکاری کرنے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے ۔انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نت نئے تجربات کرنے کے بجائے سرکاری محکموں کو قانونی طریقہ سے چلائے ، پاکستان سٹیل ملز کو اب پبلک پرائیویٹ پاٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ دراصل نجی کاری پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے ، انہوں نے کہاکہ آٹھ ماہ سے ہر روز سرکاری ملازمین کے مستقبل کے بارے نیا فیصلہ کیا جارہا ہے ، حکومت سرکاری اثاثے فروخت کرکے تجارتی خسارہ پورا کرنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ، ان سرکاری اثاثوں کو فروخت کرنے کے بجائے انہیں منافع بخش بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں،ہم سرکاری ملازمین کا ہر حال میں تحفظ کریں گے ، پیپلزپارٹی ہمیشہ ان ملازمین کے ساتھ کھڑی رہی ہے ۔