دبئی(آن لائن) سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست اویس مظفر ٹپی کو انٹرپول نے دبئی سے گرفتار کر لیا ،ان پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور ہزاروں ایکڑ سرکاری اراضی کی غیر قانونی فروخت کا الزام ہے ۔
قانونی کارروائی مکمل کر کے جلد پاکستان لائے جانے کا امکان جبکہ دوسری جانب اویس مظفر ٹپی نے اپنی گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دبئی میں مقیم ہوں ،میری گرفتاری سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر بلدیات سندھ اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کو دبئی میں گرفتار کر لیا گیا ہے ،وہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور ہزاروں ایکڑ سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں متعدد مقدمات میں مطلوب تھے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں تشکیل دی گئی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی )کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور دبئی میں روپوش ہو گئے تھے ۔ اویس مظفر ٹپی کو وطن واپس لانے کیلئے قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ایف آئی اے کی ٹیم دبئی بھی روانہ ہو سکتی ہے ،تاہم ایف آئی اے کا انٹرپول سیکشن دبئی حکام سے رابطے میں ہے ۔دوسری جانب نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ اویس مظفر ٹپی دبئی میں ہیں ،جنہوں نے اپنی گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دبئی میں مقیم ہوں ،میری گرفتاری سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔