اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کو مناظرے کا چیلنج کر تے ہوئے کہاہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اپوزیشن میرے سامنے آ کر بات کرے،ایاز صادق کو ساتھ کھڑا کر کے جواب دوں گا، سعودی عرب سے تین ارب ڈالر ،چین سے دو ارب ڈالر مل چکے ،متحدہ عرب امارات سے صرف ایک ارب ڈالر ملنے رہ گئے۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مالیاتی اداروں سے امداد ملنے میں مدد ملے گی،ڈیجیٹل پیمنٹ سے معاشی ترقی میں تیزی آئے گی۔پیر کو وزیر خزانہ اسد عمرنے تقریب سے خطاب سے پہلے بینکاروں سے ملاقات کی اس موقع پر بینکاروں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فن ٹیک شروع کرنے کے مواقع ملیں گے ،جب پیمنٹ کو ڈیجیٹل کرنا شروع کیا جاتا ہے تو ملک میں معاشی تبدیلی کا آغاز ہو جاتا ہے۔ بینکاروں نے کہاکہ اس نظام کو اختیار کرنے والے تمام ممالک کو فائدہ ہوا ہے ۔مرکزی بینک کے حکام نے بتایاکہ صارفین کی رقم کا تحفظ سب سے اہم ترجیح ہے ۔وزیر خزانہ اسد عمرنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی بینک حکام کو نئے طریقہ کار پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ڈیجیٹل پیمنٹ سے معاشی ترقی میں تیزی آئے گی ،یہ طریقہ کار منفرد اور محنتی لوگوں کو بہت مدد دے گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت کے بڑے مسائل میں ایک بڑے لوگوں کا وزارت خزانہ پر اثر و رسوخ ہے۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی بینک کو اس نئی ٹیکنالوجی پر نظر رکھنا ہوگی ،اس کا اچھے استعمال کے علاوہ خراب استعمال بھی ہو گا ،اس سے بینکوں کو مقابلے کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی سائبر فراڈ ہو گیا تو اس طریقہ کار پر بہت برا اثر پڑیگا۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی بینک سائبر فراڈ کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈیٹا کو چھپا کر نہ رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو دیگر ممالک کے ہم پلہ ہونے کیلئے زیادہ محنت کرنا ہوگی ۔ تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالر مل چکے،چین سے دو ارب ڈالر مل چکے،متحدہ عرب امارات سے صرف ایک ارب ڈالر ملنے رہ گئے۔انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ بھارت کو خود کو چیئرمین شپ سے ہٹ جانا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اپوزیشن میرے سامنے آ کر بات کرے،ایاز صادق کو ساتھ کھڑا کر کے جواب دوں گا۔ انہوں نے کہاکہ مفتاح اسماعیل اور خاقان عباسی نے 22روپے ہم نے 13 روپے کی کمی کی۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد دیگر مالیاتی اداروں سے امداد ملنے میں مدد ملے گی۔ انہوںنے کہاکہ چین کو اس سال اپریل سے برآمدات بڑھنے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے پروگرام میں وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے