ملتان(این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی مدت ملازمت پوری ہورہی ہے ،سہیل محمود کو نیا سیکرٹری خارجہ مقرر کر رہے ہیں ، عمران خان نہ ڈیل کے قائل ہیں اور نہ ڈھیل دیں گے،نیب کے معاملات میں مداخلت کرنا حکومت کا کام نہیں ہے،ہمیں سب ریڈ لائنز کا احترام کرنا چاہئے۔
پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے، بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف اور اپوزیشن کو پھر دعوت دے رہا ہوں،جنوبی پنجاب کا قیام ضرورت ہے، 12 کروڑ لوگوں کے صوبے کا نظام چلانا آسان نہیں۔ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر ہیں سہیل محمود کی بطور سیکرٹری خارجہ تعیناتی کا فیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے کیا ہے۔یاد رہے کہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ 16 اپریل کو مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہورہی ہیں۔شاہ محمود قریشی کا اْن کے حوالے سے کہنا تھا کہ تہمینہ جنجوعہ عمدہ کارکردگی کی حامل اور ذی شعور خاتون ہیں، مشکل خارجہ امور میں مسکراتے ہوئے سامنا کیا، آج وہ ریٹائرڈ ہو رہی ہیں، نام نہیں کام دیکھا جاتاہے، ہمیں کام بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ کی متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم سے دو تین گزارشات کیں، متحدہ سندھ اپوزیشن چاہتی ہے کہ سندھ حکومت ان سے نارواں سلوک نہ کرے، سندھ حکومت ان کو فنڈز نہیں دیتی اور متحدہ سندھ اپوزیشن کو اعتراض تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا غلط استعمال ہوتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نہ ڈیل کے قائل ہیں اور نہ ڈھیل دیں گے۔
نیب ہمارے لوگوں کے خلاف بھی تحقیقات کر رہا ہے، نیب سب کا احتساب کرنے کا استحقاق رکھتا ہے، نیب کے معاملات میں مداخلت کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں سب ریڈ لائنز کا احترام کرنا چاہئے، آج پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے، بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف اور اپوزیشن کو پھر دعوت دے رہا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے درمیان سیاسی اختلاف ہے جو رہے گا، آپ کے موقف کو تسلیم کرتے ہیں، آپ ہمارا موقف تسلیم کیجیے تاہم ملکی سلامتی کے معاملات میں آپ تنگدلی اور تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ 6 ماہ پہلے ن لیگ اور پی پی دست و گریباں تھے آج ایک جھولی میں بیٹھ گئے، ووٹر پہچانتا، سب جانتا ہے، ووٹر سیاست دان کیکردار کو دیکھ کر اپنی رائے قائم کرتا ہے۔مہنگائی پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی آتے ہیں۔
تاہم ایسے اقدامات اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں جس سے مہنگائی نہ ہو۔وزیر خارجہ نے سوال کیا کہ پاکستان کو معاشی طور پر ان حالات میں کس نے کھڑا کیا ہے، مہنگائی پر لوگ چلا رہے ہیں، یہ ماحول کس کا پیدا کیا ہوا ہے؟، پچھلے سالوں میں جنہوں نے کرپشن کی ہے لوگ جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود عوام پر کم بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں، ہم جس مؤقف پر کل کھڑے تھے آج بھی اسی مؤقف پر کھڑے ہیں، کیا (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کا آج جو مک مکا ہوا ہے آگے بھی رہیگا؟۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا قیام ضرورت ہے، 12 کروڑ لوگوں کے صوبے کا نظام چلانا آسان نہیں۔